بھار ت میں گاڑیاں بنانے والی 5کمپنیوں کی مینوفیکچرنگ بند،64ہزار افراد بے روزگار
نئی دلی23ستمبر(کے ایم ایس)
بھارت میں آٹو موبائل ڈیلروں کی تنظیم فیڈریشن آف آٹوموبیل ڈیلرز ایسوسی ایشن نے آج کہا کہ 2017سے رواں سال اب تک فورڈ سمیت گاڑیاں بنانے والی پانچ بڑی کمپنیوں کی طرف سے بھار ت میں مینوفیکچرنگ بند کرنے سے 64ہزار افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایسوسی ایشن بھارت کے بھاری صنعتوں کے وزیر مہندر ناتھ پانڈے کے نام ایک خط میں کہاہے کہ 2017سے اب تک بھارت میں فورڈ سمیت گاڑیاں بنانے والی پانچ بڑی کمپنیوںکی مینوفیکچرنگ بند ہونے سے نہ صرف 64ہزار لوگ بے روزگارہو ئے ہیں بلکہ 464ڈیلروں کی 24ارب 85کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی متاثر ہوئی ہے۔ خط میں کہا گیا کہ 2017میں جنرل موٹرز کی طرف سے بھارت میں اپنا کاروبار بند کرنے سے 15ہزار افراد بے روزگار ہو ئے تھے اور 142ڈیلروں کے ذریعہ کی گئی 65کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پر بھی اثر پڑا تھا۔ 2018میں مان ٹریکس کے بند ہونے سے 4500نوکریاں گئی اور 38ڈیلروں کے 200کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پر برا اثر پڑا۔تنظیم نے کہا کہ 2019میں یو ایم لوہیا نے بھارت میںاپناکاروبار بند کردیا جس سے ڈھائی ہزار افراد بے روزگار ہوئے ۔ مہنگی موٹرسائیکل بنانے والی کمپنی ہارلے ڈیویسن کے گزشتہ سال ہندوستان چھوڑنے سے دو ہزار نوکریاں گئیں اور اب فورڈ نے بھارتی مارکیٹ کے لیے مینوفیکچرنگ بند کر دی ہے جس سے 40ہزارافراد بے روزگار ہورہے ہیں اور170ڈیلروں کواپنی اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے بارے میں خدشات پیدا ہوگئے ۔