جنیوا: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ہیڈکوارٹرز کے باہر بھارت مخالف مظاہرہ
جنیوا24 ستمبر (کے ایم ایس )تحریک کشمیر سوئٹزرلینڈنے بھارت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ہیڈکوارٹرز کے باہر ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میں تمام عالمی اصولوں اور انسانی حقوق کی بھارتی خلاف ورزیوںکو بے نقاب کرنے کیلئے کشمیری اور پاکستانی تارکین وطن ، سماجی ، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوںکی ایک بڑی تعداد نے حتجاج میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی تصاویر موجود تھیں ۔ بینرز اور پوسٹرز میںبزرگ رہنما کی جبری تدفین کی مذمت کے نعرے بھی درج تھے۔ مظاہرین سے جموںوکشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ، تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی، تحریک کشمیر اٹلی کے صدر محمود شریف اور دیگر نے خطاب کیا۔ الطاف احمد بٹ نے اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی تقریر میں کہا کہ بھارتی جارحیت نے 1947سے کشمیریوں کو بہت تکالیف پہنچائی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے لاکھوں لوگوں کو کھو دیا ہے ، خواتین کی آبروریزی کی گئی ، مکانات مسمار کیے گئے ، کشمیریوں کا کاروبار اور تعلیم متاثر ہوئی ہے۔انہوںنے کہا کہ مودی حکومت نے نہ صرف 370اور 35اے کو ختم کیا بلکہ اس نے کشمیریوں کو مالی اور معاشی طور پر بدحال کرنے کا بھی منصوبہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اپنے ان ظالمانہ اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانا چاہتی ہے ۔الطاف احمد بٹ نے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت نے خاندان کے افراد کے بغیر مرحوم رہنما کی تدفین کی اور مزار شہداءعید گاہ سرینگر میں دفنانے کی ان کی آخری خواہش بھی پوری نہیں کی ۔ انہوںنے سینئر حریت رہنما محمد اشرف صحرائی کے زیر حراست قتل کی بھی مذمت کرتے ہوئے اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بھارتی حکام کی طرف سے سید علی گیلانی کی جبری تدفین ایک غیر جمہوری اور شرمناک عمل ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت سید علی گیلانی سے خوفزدہ تھا اور اس نے انکے اہلخانہ کو انکی آخری خواہش بھی پوری نہیں کرنے دی۔انہوںنے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری سفارتی دباﺅ کے ذریعے بھارت کو مجبور کرے کہ وہ عالمی ادارے کے زیر اہتمام جموں وکشمیر میں ایک آزادانہ اور غیر جانبدار انہ رائے شماری کرائے تاکہ کشمیری اپنے سیاسی مستقبل کا تعین کر سکے ۔تحریک کشمیر اٹلی کے صدر محمود شریف نے کہا کہ تنازعہ کشمیر دو ایٹمی طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کا باعث بن سکتا ہے جو پہلے ہی تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ صدر تحریک کشمیر سرئٹزر لینڈ اعجاز احمد طاہر چودھری نے کہا کہ کشمیر کاز زندہ اور متحرک ہے ، ہم اسے اس وقت تک عالمی سطح پر زندہ رکھیں گے جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔ اس موقع پر نثار شہزاد، آصف رحمان ، راجہ سعید ، بابر وڈارئچ ، جمشید اقبال ، تنویر قادر، قیصر حیات ، سجاد مہر، قمر ریاض خان اور راجہ وسیم خان نے بھی تقاریر کیں اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔