مقبوضہ جموں و کشمیر

مسئلہ کشمیر کے مذاکراتی عمل کے ذریعے حل پر زور

سرینگر 20 اگست (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہا ہے کہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے تسلیم شدہ پاکستان بھارت تنازعہ ہے جسے جموں و کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے ضرورت ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سوپور زون کے اساتذہ کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کی بدلتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال میں جنگ کوئی آپشن نہیں ہے اور تمام تنازعات کو سفارت کاری اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے تاکہ امن قائم ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو بہترین ہمسایوں کی حیثیت سے امن و سکون سے رہنا چاہیے لیکن اس کے لیے انہیں اپنے تنازعات خاص طور پر تنازعہ کشمیر کو حل کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں نام نہاد انتخابات کا جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں تحریر ہے۔پروفیسر بٹ نے کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں غیر کشمیریوں کو ووٹنگ کا حق دینے سے علاقے کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو جائے گی لہذا بہتر یہ ہے کہ بھارت اور پاکستان جموں و کشمیر کے بنیادی مسئلے سمیت تمام تنازعات کے تصفیہ کے لیے بات چیت کا عمل شروع کریں۔
دریں اثنا، جموں میں مقیم کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما، ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل ایک وفد کے ساتھ ضلع ریاسی میں آزادی پسند کارکن محمد اسلم کے گھر گئے اور ان کے انتقال پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ محمد اسلم طویل علالت کے بعد گزشتہ روز انتقال کر گئے تھے۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ محمد اسلم کے بیٹے کو بھارتی فوجیوں نے تحریک آزادی میں فعال کردار ادا کرنے پر شہید کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیری عوام کے حقوق سے انکار کے لیے مختلف حربے استعمال کیے ہیں اور حال ہی میں غیر ریاستی باشندوں کو بھی ووٹ کا حق دے کر ان کے حقوق غصب کرنے کی ایک اور کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کے ذریعے بھارت نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے بلکہ اپنے ہی آئین کی بھی نفی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام مذموم بھارتی عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اپنی جدوجہد آزادی کو مکمل کامیابی تک جاری رکھیں گے۔ایڈوکیٹ بہل نے بھارت اور پاکستان سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل کرنے کے لیے بامعنی مذاکراتی عمل شروع کریں۔
وفد میں محمد صدیق، عمران چوہدری، نورالدین، جسونت سنگھ، کلانت سنگھ اور چونی بھگت بھی شامل تھے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button