مقبوضہ جموں وکشمیر کو ذرائع ابلاغ پر پابندیوں کا سامنا ہے: میرواعظ
سرینگر22اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ علاقے میں مودی حکومت کی طرف سے ذرائع ابلاغ پر مکمل پابندی عائد ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے یہ بات اپنے گھر جہاں وہ نظر بند ہیں، کی کھڑکی سے بی بی سی کی نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو حریت قیادت کے بیانات شائع کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔میرواعظ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس دعوے کی تردید کی کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما کسی سے بھی ملنے کے لیے آزاد ہیں۔بی بی سی کی نامہ نگار نے مودی کے مقررکردہ گورنر کے جھوٹ کا پردہ فاش کیا جب وہ میر واعظ عمر فاروق سے ملنے ان کی رہائش گاہ پرگئیں۔ انہیںپولیس نے روکا اور گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔اسی دوران میرواعظ اپنے گھر کی کھڑکی سے نمودار ہوئے اور نامہ نگار سے کہاکہ وہ گزشتہ تین سال سے نظر بند ہیں۔ اس کے بعد بھارتی پولیس نے بی بی سی کی نامہ نگار کا موبائل فون چھین لیا۔اس سے قبل بھارتی گورنر منوج سنہا نے بے شرمی سے اسی نمائندے کو بتایا تھا کہ میرواعظ عمرفاروق آزاد ہیں اور انہیں کہیں بھی آنے جانے کی اجازت ہے۔ تاہم اگلے دن بی بی سی کی نامہ نگار نے میر واعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ کے باہر کھڑے ہو کر منوج سنہا کے کھوکھلے دعوے کا بھانڈا پھوڑدیا۔