بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو نکالنے اور ان کے دفاتر بند کرانے کی سازش کر رہا ہے :پاسبان حریت
مظفرآباد24دسمبر(کے ایم ایس)پاسبان حریت جموں وکشمیر نے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کرانے کے لئے 27دسمبر کو لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی اوردیگر رہنمائوںنے مظفر آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لانگ مارچ وادی نیلم کے علاقے اٹھمقام سے شروع ہوگا۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے10لاکھ سے زائد فوجیوں کے ذریعے مقبوضہ ریاست کو محاصرے میںلے رکھا ہے، ہزاروں کشمیری بھارتی جیلوں میںنظربند ہیں اور کشمیری عوام کے تمام بنیادی انسانی حقوق بھارتی فوج نے طاقت کے بل پر سلب کر رکھے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان حالات میں آزاد کشمیر کے چالیس لاکھ عوام خاموش نہیں رہ سکتے۔ اس لئے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کرانے کے لئے لانگ مارچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ کا آغاز 27دسمبر 2022کو وادی نیلم کے علاقے اٹھمقام سے ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ مارچ کا واحد مقصد اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی بدترین صورتحال کی طرف مبذول کرانا ہے۔انہوں نے وادی نیلم کے عوام بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ریاست کے اتحاد اور تشخص کو بچانے کے لیے مارچ میں شرکت کریں۔انہوں نے کہا 5 جنوری کو یومِ خود ارادیت کے موقع پر مظفر آباد میں ایک بڑی عوامی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارت جموں وکشمیرمیںتعینات اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو نکالنے اور جنگ بندی لائن کے دونوں جانب ان کے دفاتر کو بند کرانے کی سازش کر رہا ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔پریس کانفرنس میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام، عثمان علی ہاشم، محمد صدیق قریشی اور دیگر بھی موجود تھے۔