اسلام آباد :کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو جبری طورپر خاموش کرانے کے بارے میں رپورٹ جاری
اسلام آباد 24 اگست (کے ایم ایس)لیگل فورم فار کشمیر نے سٹوک وائٹ انویسٹی گیشن برطانیہ کے تعاون سے بھارت کی طرف سے کشمیری صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کے ساتھ روارکھے جانیوالے سلوک کے بارے میں ایک جامع ڈوزیئر جاری کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ‘کشمیرمیں صحافت اور انسانی حقوق پر بھارت کی پابندیوں’کے عنوان سے ڈوزئیر آج لیگل فورم فار کشمیر اورسٹوک وائٹ انویسٹی گیشن برطانیہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںجاری کیا ۔ ڈوزیئر میں بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو خاموش کرانے کی بھارت کی حکمت عملی کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔ مقبوضہ علاقے میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بنیادی انسانی حقوق کی آخری دفاع لائن سمجھا جاتا ہے۔ لیگل فورم فار کشمیر اورسٹوک وائٹ انویسٹی گیشن کی تحقیقات میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی گرفتاریوں اور انہیں ان کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی سے روکنے والے بھارتی حکام کے ناموں کاانکشاف کیا گیاہے ۔حکومت کی طرف سے بھارتی فوج اور پولیس کومقبوضہ کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے بارے میں تفصیلات اکٹھی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ دونوں تنظیموں نے انسانی حقوق کے وکلا کے گھروںاوردفاترپر چھاپوںاورگرفتاریوں اور ان کے سفری دستاویزات ضبط کئے جانے کے واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 2019میں جموںو کشمیر میں 18ماہ تک موبائل اور انٹرنیٹ سروسز معطل رہیں جبکہ 2020میں بھارت نے انٹرنیٹ سروس کو تقریبا 109مرتبہ معطل کیا۔لیگل فورم کشمیر کی تحقیقات کے مطابق انسدار دہشت گردی یونٹ کے سربراہ طاہر اشرف بھٹی نے بہت سے صحافیوں کوطلب کیا اور کشمیر کی سنگین صورتحال کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوںکو ہراساں کیا۔ سائبر سیل کے موجودہ سربراہ سید سلیت شاہ ہیں۔سوشل میڈیا پر مقبوضہ وادی کشمیر کی صورتحال کو اجاگر کرنے والے کشمیریوںکو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا روز کامعمول بن چکا ہے جس کی وجہ سے کشمیریوں کی بڑی تعداد نے سوشل میڈیا کا استعمال ترک کر دیاہے۔پریس کانفرنس کے مقررین میں لیگل فورم کشمیرکے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈووکیٹ ناصر قادری،سینیٹر مشاہد حسین سید،کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینرمحمود احمد ساغر، پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال ملک ، ڈائریکٹر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی اور ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ملٹی ٹریک ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز ڈاکٹر ولید رسول شامل تھے ۔لیگل فورم کشمیر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈووکیٹ ناصر قادری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج جاری کیا گیا ڈوزیئر مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقو ق کے علمبردروں کو خاموش کرانے سے متعلق ہے ۔انہوںنے کہاکہ ڈوزیئر میں انسانی حقوق کے ممتاز علمبردار خرم پرویز اور محمد احسن اونتو کی شہادتیں بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان دونوں کی شہادتیں پہلے ہی برطانیہ کے میٹروپولیٹن جنگی جرائم یونٹ کوبجھوائی گئی ہیں۔سینیٹر مشاہدحسین سید نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری جنگی جرائم کو دستاویزی شکل دینے پر لیگل فورم فار کشمیر اورسٹوک وائٹ انویسٹی گیشن کا خیرمقدم کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت اسرائیلی طرز پر کشمیریوںکا قتل عام کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کا واحد جرم سچ بولنا ہے۔ انسانی حقوق کا کارکن ہونے کے باوجود انکے خلاف دہشت گردی کاجھوٹا مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔ معروف بھارتی مصنفہ اروندھتی رائے کا حوالہ دیتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت میں فاشزم تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے اپنے خطاب میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی۔ انہوں نے حریت رہنماﺅں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں سمیت کشمیری نظربندوں کی حالت زار کواجاگر کیا ۔انہوں نے حکومت پاکستان سے کہا کہ وہ کالے قوانین کے تحت قید کشمیری نظربندوں کی جلد رہائی کیلئے اپنی آواز بلند کرے ۔ پریس کانفرنس سے غیر قانونی طورپر نظر بند کشمیری حریت رہنماءمحمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک ، کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے ڈائریکٹرالطاف حسین وانی اور ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ملٹی ٹریک ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اینڈ ڈپلومیٹک اسٹڈیز ڈاکٹر ولید رسول نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماﺅں شیخ یعقوب، امتیاز احمد وانی، مشتاق احمد بٹ، زاہد اشرف، زاہد صفی اور مختار احمد بابا بھی موجود تھے ۔