کھوکھلے نعرے دینے والے عصمت دری کے مجرموں کو بچا رہے ہیں، راہل گاندھی،پرینکاگاندھی
مجرموں کی رہائی پرسپریم کورٹ نے گجرات حکومت سے جواب طلب کر لیا
نئی دلی 25اگست (کے ایم ایس)
بھارت میں کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بلقیس بانو کیس میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے 11 مجرموں کی رہائی پربھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ کھوکھلے نعرے دینے والے خواتین کی عصمت دری کے مجرموں کو بچا رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق راہل گاندھی نے ایک ٹویٹ کہاکہ ”بیٹی بچائو’ جیسے کھوکھلے نعرے دینے والے، عصمت دری کرنے والوں کو بچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ” آج سوال بھارتی خواتین کی عزت اور حق کا ہے۔ بلقیس بانو کو انصاف دو”۔ پرینکا گاندھی نے بھی ایک ٹوئٹ کہاکہ ”عصمت دری کی سزا پانے والے 11مجرموں کی رہائی،پھولوں سے ان کے استقبال-حمایت میں بیان بازی پر خاموشی اختیار کر کے حکومت نے اپناموقف واضح کردیا ہے ۔انہوں نے بلقیس بانو کو انصاف دو!”کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹویٹ میں لکھا کہ لیکن بھارت کی خواتین کو ملک کے آئین سے امیدیں ہیں۔ آخری صف میں کھڑی عورت کو انصاف کی جنگ لڑنے کا حوصلہ بھی آئین دیتا ہے۔
دریں اثنا بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی رہائی کے خلاف چار خواتین کی طرف سے دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضداشتوں پر سماعت کرتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کردیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو مجرموں کی سزاکی معافی سے متعلق اپنا جواب دو ہفتے بعد مقدمے کی آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
واضح رہے کہ سماجی کارکن سبھاشنی علی، انسانی حقوق کی کارکن روپ ریکھا اور صحافی و مصنفہ ریوتی لال اور رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کر کے بلقیس بانو کیس کے مجرموں کی سزامعافی کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے ۔