بھارت میں مذہب مقدمہ چلانے کاایک عنصر بن چکا ہے: محبوبہ مفتی
سرینگر31اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ بھارت کے ناقص نظام انصاف میںمذہب مقدمہ چلانے کاایک عنصر بن چکا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی ڈی پی سربراہ ان خبروںپر ردعمل کا اظہار کر رہی تھیںکہ کرناٹک میں لنگایت مٹھ (ہندو مذہب کا ایک فرقہ)کے رہنماکوجو ریاست کرناٹک کے شہر چتردرگا میں نابالغ لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے میں ملوث ہے، گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بلقیس بانو کی عصمت دری کرنے والے آزاد ہو گئے اور اب لنگایت مٹھ کے رہنما کے خلاف عصمت دری کے سنگین الزامات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے تصور کے مطابق نیا راشٹربنانے کا عمل جاری ہے۔ محبوبہ نے کہاکہ بھارتی ریاست گجرات کی حکومت نے حال ہی میں مسلمان خاتون بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری اور ان کے خاندان کے سات افراد کے قتل میں ملوث 11مجرموں کو رہا کر دیا ہے۔