بھارت: ایک لاکھ پر 10لاکھ روپے سود نہ دینے پر اونچی ذات کے ہندوئوں نے دلت شخص کا قتل کر دیا
لکھنو06ستمبر(کے ایم ایس)بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مین پوری میں اونچی ذات کے ہندوئوں نے ایک لاکھ روپے پر 10لاکھ روپے سود نہ دینے پر ایک دلت شخص منوج کمار کوبے دردی سے قتل کر دیا۔
33سالہ دلت شخص منوج کمار گزشتہ دو روز سے لاپتہ تھا۔ ان کی لاش ضلع میں ان کے گائوں بجیرا کے قریب سے برآمد ہوئی۔ اس کے سر میں گولی ماری گئی تھی اور اس کا چہرہ مسخ کرکے ناقابل شناخت بنایا گیا تھا۔منوج کمار کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ اس نے گزشتہ سال اونچی ذات کے ایک مقامی ہندو سے ایک ثالث کے ذریعے ایک لاکھ روپے ادھار لیے تھے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں قرض دینے والے نے بدلے میں 11لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جس میں سود کے طور پر 10لاکھ روپے شامل ہیں۔مقتول کی بیوی پوجا نے کہاکہ میرے شوہر کے سر میں کئی گولیاں ماری گئی تھیں۔ اس کا چہرہ مسخ کردیاگیا۔ قرض دینے والے نے اپنے تین دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر اسے قتل کیا۔انہوں نے کہاکہ اونچی ذات کے ہندو منوج کمار پر دبائوڈال رہے تھے کہ وہ بدلے میں اپنی زرعی زمین ان کو دے۔ اخبار ٹائمز آف انڈیا نے لکھا کہ کمار کو اغوا کر کے قتل کر دیا گیا تھا کیونکہ اس نے کہا تھا کہ وہ اپنی زمین نہیں دے سکتا۔ اخبار کے مطابق منوج کمار کے بھائی ستیش نے بتایاکہ گائوں کے اونچی ذات کے لوگ ہماری زمین ہتھیانا چاہتے ہیں۔ میرے پورے خاندان کی جان خطرے میں ہے۔ ہمیں گائوں چھوڑنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ان کے ایک اور بھائی کو 2015میں اسی طرح اونچی ذات کے ہندوئوں نے قتل کر دیا تھا۔منوج کی بیوی نے کہاکہ میرے شوہر بہت زیادہ دبائو میں تھے کیونکہ اونچی ذات کے چند لوگ ہماری زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ جمعرات کی شام تقریبا ساڑھے آٹھ بجے انہیں فون آیا اور وہ باہر چلے گئے۔ منوج نے مجھے بتایا کہ وہ تھوڑی دیر میں واپس آجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جب وہ رات گئے تک واپس نہ آیا تو ہم نے اس کی تلاش شروع کردی۔ جمعہ کی صبح ہم نے پولیس کے پاس چار لوگوں کے خلاف شکایت درج کروائی جو اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے تھے۔ پولیس نے کارروائی میں تاخیر کی اوربعد میںاس کی لاش ہمارے گائوں کے قریب مکئی کے کھیت میں پائی گئی۔منوج کے قتل میں ملوث اونچی ذات کے ہندوئوں کی شناخت شیویندر سنگھ عرف منو ٹھاکر، وشنو ٹھاکر، اتل ٹھاکر اور سدیپ کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ بیور پولیس اسٹیشن میں ان چار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ چاروں بجیرا گائوں کے رہنے والے ہیں اور فرار ہیں۔