بھارتی فورسز میں خواتین اہلکاروں کی عصمت دری کے واقعات میں اضافہ
نئی دلی 27 ستمبر (کے ایم ایس )
بھارت کی مسلح افواج میں خواتین اہلکاروں کو محض ایک جنسی شے تک محدود کر دیا گیا ہے اور جہاں افسروں اور ساتھی اہلکاروں کی طرف سے تواترکے ساتھ ان کی عصمت دری کی جاتی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسی طرح کے ایک حالیہ واقعے میں ریاست تامل ناڈو کی کوئمبٹور ائیر بیس پربھارتی فضائیہ کے ایک افسر کو اپنی ساتھی کی عصمت دری کرنے پرگرفتار کیا گیا۔پولیس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ فضائیہ کی خاتون اہلکار کی عصمت دری کا یہ واقع دس دن قبل پیش آیا ۔سینئر پولیس اہلکار دیپک دامون نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ دفعہ 376کے تحت جنسی حملے کا مقدمہ درج کر کے اس واقعے کے ملزم 29سالہ فلائیٹ لیفٹیننٹ کو گزشتہ روز گرفتار کر کے دو دن کی عدالتی حراست میں بھجوادیاگیا ہے۔ اس سے قبل روزنامے انڈیاٹوڈے نے خصوصی فرنٹیئر فورس کے افسروں کی بڑی اکثریت سیکس اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بارے میں ایک رپورٹ میں کہاتھا کہ فورس کی تقریبا 500خاتون اہلکاروں کو جنسی شے بنادیاگیا ہے اور ان خاتون اہلکاروں کی دہرا دون کے شمالی علاقے Chakrataمیں ایس ایس ایف کے ہیڈ کوارٹرز میں تعیناتی کے ذریعے ہیڈ کوارٹرز کو ایک قحبہ خانے میں تبدیل کردیاگیا ہے ۔ ہیڈکواٹرز میں تبت سے تعلق رکھنے والی ان خواتین کو جن کی عمریں19سے 30برس کے درمیان ہیں ریڈیو آپریٹرز ، نرسنگ اسسٹنٹ اور دفتری عملے کی پوزیشنوں پر زیر تربیت رضاکاروں کے طورپر پانچ سالہ کے کنٹریٹک پر بھرتی کیاگیا ہے ۔