مودی حکومت نے ایک منصوبے کے تحت مزید150نظربندوں کو مقبوضہ کشمیر سے بھارتی جیلوں میں منتقل کردیا
جموں 08 ستمبر (کے ایم ایس)
دوران حراست متعدد قیدیوں کی ہلاکتوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد بھارتی قابض انتظامیہ نے آزاد جموں و کشمیر کے بعض رہائشیوں سمیت مزید 150 قیدیوں کوغیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی جیلوں سے اتر پردیش، ہریانہ اور نئی دلی کی جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔
ان 150نظربندوں میں سے بیشتر حریت رہنما، کارکن، نوجوان اور طلبا ہیں جنہیں کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ کے تحت نظر بند کیاگیا ہے۔بیشتر کشمیری نظربندوں کو اتر پردیش، ہریانہ، نئی دہلی اور دیگر بھارتی ریاستوں کی جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے جو کالے قوانین کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں قید تھے ۔ بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق ان نظربندوں میں آزاد جموں و کشمیر کے بعض رہائشی بھی ہیں جو مختلف مواقع پر غلطی سے کنٹرول لائن عبور کر کے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہو گئے تھے۔اتر پردیش، نئی دہلی اور ہریانہ میں جیل حکام کو ان کشمیری نظربندوں کو مکمل طورپرتنہائی میں قید کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ مودی حکومت کے ایک مذموم منصوبے کے تحت آئندہ دنوں میں مزید حریت رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کومقبوضہ کشمیر سے بھارت کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔مقبوضہ جموں و کشمیر سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد پہلے ہی نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں گزشتہ کئی برس سے قید ہیں۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے ماضی قریب میں کئی جیلوں میں نظربند کشمیری نوجوانوں کوجعلی مقابلوںمیں قتل کیا ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے رہائشی ذہنی طور پر معذور تبارک حسین جو کہ غیردانستہ طور پرکنٹرول لائن عبور کر کے ضلع راجوری میں داخل ہو گیا تھا، کو بھی نہیں بخشا گیا اور چند روز قبل بھارتی فوج کی حراست میں اسے بھی قتل کردیاگیا ۔اس سے قبل راولاکوٹ آزاد جموں و کشمیر کے رہائشی ضیا مصطفی کو جو 13جنوری 2003کو غلطی سے کنٹرول لائن عبور کر کے مقبوضہ کشمیرمیں داخل ہو گیا تھا، کو بھارتی فوج نے گرفتارکرکے دوران حراست قتل کردیاتھا۔ضیا مصطفی جس کے خلاف عدالت میں ایک مقدمے کی سماعت جاری تھی کوگزشتہ سال اکتوبر میں جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے باہر لے جاکرکنٹرول لائن کے قریب ایک جعلی مقابلے میں قتل کردیاگیا۔مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں کشمیری نظربندوں کے دوران حراست حراست قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات پربھارت کو بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی تنظیموں کی شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بھارت نے اب کشمیری نظربندوں کو مقبوضہ کشمیر کی جیلوں سے بھارت کی دور دراز جیلوں میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔