مقبوضہ جموں وکشمیر :بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران 140 افراد کو شہید کیاِرپورٹ
اسلام آباد، 08 ستمبر (کے ایم ایس) کشمیر میڈیا سروس نے کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے تعاون سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بیگناہ کشمیریوں پر گزشتہ چھ کے دوران ہونے والے مظالم کے اعداد و شمار پر مبنی ایک رپورٹ جاری کر دی ہے ۔
جنوری 2022 سے جون 2022 تک کی پورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران پانچ کم عمر لڑکوں سمیت 140 افراد کو شہید کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور دیگر جرائم میں ملوث بھارتی فوجیوں نے گزشتہ چھ ماہ میں علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 854 نوجوانوں کو گرفتار اور 104 افراد کو زخمی کیا۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے پچھلے چھ ماہ کے دوران علاقے میں کم از کم نو صحافیوں کو ہراساں کیا۔ رپورٹ میں پانچ صحافیوں آصف سلطان، فہد شاہ، منان گلزار، سجاد گل اور عادل فاروق اور انسانی حقوق کے نامور محافظوں خرم پرویز اور محمد احسن اونتو کی مسلسل غیر قانونی پر بھی روشتی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے گزشتہ چھ مہینوں میں کشمیریوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں سولہ مرتبہ جبکہ جموں خطہ کے کشتواڑ اور بدھرواہ علاقوں میں کئی بار نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔
مقررین میں آزاد کشمیر کی رہنما فرزانہ یعقوب، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، غلام محمد صفی، محمد فاروق رحمانی، سید فیض نقشبندی، سید یوسف نسیم، شیخ عبدالمتین، الطاف احمد وانی، رفیق احمد ڈار اور دیگر شامل تھے۔
شرکاءمیں امتیاز وانی، خالد شبیر، سید اعجاز رحمانی، حسن البنا، ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ، محمد حسین خطیب، زاہد اشرف، زاہد مجتبیٰ، شیخ محمد یعقوب، جاوید جہانگیر، عبدالمجید لون، منظور احمد ڈار، میاں مظفر ، مشتاق احمد بٹ، راجہ شاہین، اشفاق بھلوال، گلشن احمد، نثار مرزا، داو¿د یوسفزئی، حاجی سلطان بٹ، مختار بابا، امتیاز احمد بٹ اور راجہ بشیر عثمانی شامل تھے۔
مقررین نے کشمیر میڈیا سروس کی کارکردگی کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے اور خطے کی سنگین صورتحال کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لیے اہم کردار اداکر رہا ہے۔
انہوں نے مذکورہ رپورٹ پر” کے ایم ایس “کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی رپورٹ کی سخت ضرورت تھی کیونکہ اگست 2019 سے پورا مقبوضہ کشمیر بھارتی فورسز کے محاصرے میں ہے۔
مقررین نے حریت رہنماوں سمیت تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلانے کیلئے بھارت پر دباو ڈالے۔