بی جے پی تبدیلی مذہب سے متعلق بل کو ہندو مسلم مخالف جذبات بھڑکانے کیلئے استعمال کررہی ہے
جے پور: بھارتی ریاست راجستھان میں کانگریس پارٹی کے سربراہ گووند سنگھ دوتاسرا نے بی جے پی کی زیرقیادت ریاستی حکومت پر تبدیلی مذہب سے متعلق بل پیش کرنے پر کڑی تنقید کی ہے اور اسے انتخابی فائدے کے لیے ہندوں اور مسلمانوں کے نفرت انگیز جذبات بڑھکانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گووند سنگھ دوتاسرا نے ایک بیان میں کہاہے کہ تبدیلی مذہب سے متعلق بل سیاسی فائدے کے لیے ہندوئوں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پیدا کرنے کی ایک سازش ہے۔انہوںنے کہاکہ ریاستی اسمبلی میں ہم اس بل کے خلاف اپنی آواز بلند کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس بحث کو دوبارہ شروع کر کے اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹا رہی ہے۔بلدیاتی اداروں میں انتخابات سے قبل منتظمین کی تقرری کے بی جے پی حکومت کے فیصلے پرتبصرہ کرتے ہوئے گووند سنگھ دوتاسرا نے کہاکہ یہ منتخب نمائندوں کو نظرانداز کرنے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے میونسپل اور پنچایت انتخابات کی تیاریوں بشمول ووٹر لسٹوں کو حتمی شکل دینے میں تاخیر پر بھی ریاستی حکومت پر تنقید کی ۔انہوں نے مزیدکہاکہ بی جے پی اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
واضح رہے کہ متعدد بھارتی ریاستوں میں جہاں بی جے پی کی حکومتیں قائم ہیں مبینہ طور پر تبدیلی مذہب سے متعلق مخالف آمرانہ قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔