کشمیری نظربندوں کی بھارتی جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت
سرینگر09 ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے مودی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر سے غیر قانونی طور پر نظر بند مزید 150کشمیریوں کو مختلف بھارتی جیلوں میں منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
حریت کانفرنس کی قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ مقبوضہ کشمیر سے غیر قانونی طور پر نظر بند مزید 150کشمیریوں کو ان کے گھروں سے سینکڑوں اور ہزاروں میل دورمختلف بھارتی جیلوں میں منتقل کرنا آزادی پسند کشمیریوں کو اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو چیلنج کرنے پرسزا دینے کے لیے ظلم وتشدد کا بدترین مظاہرہ ہے۔بیان میں کہاگیاہے کہ فرقہ پرست مودی حکومت اس طرح کے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کرسکتا اور وہ اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔مودی حکومت نے ایک خفیہ منصوبے کے تحت مقبوضہ کشمیر کے 150نظربندوں کو جن میں بیشتر حریت رہنما، کارکن، نوجوان اور طلباشامل ہیں کو اتر پردیش، ہریانہ، نئی دہلی اور دیگر بھارتی ریاستوں کی جیلوں میں منتقل کردیا ہے جوکالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں قید تھے ۔ بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق ان نظربندوں میں آزاد جموں و کشمیر کے بعض رہائشی بھی ہیں جو مختلف مواقع پر غلطی سے کنٹرول لائن عبور کر کے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہو گئے تھے۔اتر پردیش، نئی دہلی اور ہریانہ میں جیل حکام کو ان کشمیری نظربندوں کو مکمل طورپرتنہائی میں قید کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ مودی حکومت کے ایک مذموم منصوبے کے تحت آئندہ دنوں میں مزید حریت رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کومقبوضہ کشمیر سے بھارت کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا۔
دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنما، الطاف احمد بٹ نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کشمیری سیاسی قیدیوں کو بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر تسلط جمو ں و کشمیرسے بھارت کے دور دراز علاقوں میں منتقل کرنے کے بھارتی حکومت کے ظالمانہ اور غیر قانونی اقدام کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون قیدیوں کو ان کی رہائش گاہوں سے دور جیلوں میں منتقل کرنے سے روکتا ہے، لیکن مودی حکومت ایسا کر کے قیدیوں کے خاندانوں کو جذباتی اور مالی طور پر نقصان پہنچا رہی ہے۔