بھارتی سپریم کورٹ نے گجرا ت حکومت سے بلقیس بانو کیس کے 11مجرموں کی رہائی پر جواب طلب کر لیا
نئی دلی 09ستمبر(کے ایم ایس )
بھارتی سپریم کورٹ نے آج ریاست گجرات حکومت کو بلقیس بانو کے اجتماعی عصمت دری اور ان اہلخانہ کے قتل میں عمر قید کی سزا پانے والے مجرموں کی رہائی کے خلاف دائر عرضداشتوں پر اپنا جواب دائر کرنے کیلئے دو ہفتہ کا وقت دیا ہے۔
جسٹس اجئے رستوگی اور جسٹس بی وی ناگرتنا پر مشتمل سپریم کورٹ کے بنچ نے گجرات حکومت کودوہفتے میںپورا ریکارڈ پیش کرنے اوراپنا جواب پیش کرنے کی ہدایت کی جس کی بنیاد پر مجرموں کو رہاکیاگیا ہے ۔بعض ملزموں کی نمائندگی کرنے والے وکیل ایڈووکیٹ رشی ملہوترا کو بھی اپناجواب پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
سماعت کے دوران عدالت عظمی نے سوال کیا کہ کیا کسی دوسرے معاملے میں بھی نوٹس جاری کرنے کی ضرورت ہے، کیا یہ یکساں عرضی ہے جس میں کارروائی کی ایک ہی وجہ ہے؟ اس سے قبل 25 اگست کو سپریم کورٹ نے 11مجرموں کی رِہائی کے خلاف عرضداشتوں پر گجرات حکومت سے جواب مانگا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس دوران پھر واضح کیا کہ عدالت نے مجرموں کی رہائی کی اجازت نہیں دی تھی صرف حکومت سے غور کرنے کے لیے کہاتھا۔
واضح رہے کہ 15اگست کو بھارتی یوم آزادی کے روز بہیمانہ واقعے کے گیارہ مجرموں کی معافی کا اعلان کیا تھا۔ بی جے پی رہنماں نے گودھرا سب جیل سے باہر آنے پر مجرموں کا گرمجوشی سے استقبال کیا تھا اور انہیں ہار پہنائے تھے۔