مسجد کا امام ” وندے ماترم “ کانعرہ نہ لگانے کی وجہ سے اپناگاﺅں چھوڑنے پر مجبور
پانی پت 23 اگست (کے ایم ایس) بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک مسجد کے امام کو اپناگاﺅں چھوڑنے پر مجبور کیا گیاجب انہوں نے ہندو انتہا پسندوں کے دباو¿ میں آکر ” وندے ماترم “ کا نعرہ لگانے سے انکار کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتاہے کہ ہندو انتہا پسندوں کے ایک گرو پ نے امام کو گھیر رکھا ہے اور وہ ان کو ”وندے ماترم “ کا نعرہ لگانے پر مجبور کررہے ہیں۔جب وہ نعرہ لگانے سے انکار کرتا ہے تو ہندو انتہا پسند اسے پوچھتے ہیںکہ وہ ہندو نعرہ کیوں نہیں لگائیں گے۔ یہ واقعہ ریاست کے باپاﺅلی گاو¿ں میں پیش آیا۔ایک انتہا پسند امام سے پوچھتا ہے کہ وندے ماترم بولنے سے کیا مسئلہ ہے؟وہ شخص پھر کہتا ہے کہ اگر آپ بھارت میں رہ رہے ہیں تو ”وندے ماترم“ اور ”بھارت ماتا کی جے“ کیوں نہیں کہوگے۔امام نے کہا کہ وہ نعرے لگانے پر یقین نہیں رکھتے اوربھارت میں اور بھی نطمیں ہیں جو بھارتی استعمال کر سکتے ہیں، صرف ایک قسم کا ہندوتوا نعرہ کیوں لگائیں۔یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ہو بلکہ بہت سے ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جہاں وندے ماترم یا جئے شری رام نہ کہنے پرمسلمانوں کی تذلیل کی گئی اور ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔رواں سال جون میں دہلی سے ملحقہ علاقے غازی آباد میں کم از کم تین افراد نے ایک عمر رسیدہ مسلمان شخص پر حملہ کیا اور اسے ” جے شری رام “ اور ” وندے ماترم “ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا جس کی ویڈیوز وائرل ہو گئی تھی۔ اگست میں ہی دہلی کے علاقے جنتر منتر میں ایک صحافی کو ایک ہجوم نے ” جے شری رام “ کے نعرے لگانے پر مجبور کیا ، صحافی ملک میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا مطالبہ کرنے والے مارچ کی رپورٹنگ کررہا تھا۔