بھارت میں ہردس میں سے آٹھ قیدی اپنے مقدمات کی سماعت کے منتظر : رپورٹ
نئی دہلی13ستمبر(کے ایم ایس) ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دہلی کی جیلوں میں بند ہر دس قیدیوں میں سے نو کے مقدمات زیرسماعت ہیں جو بھارتی دارالحکومت کی جیلوں میں بند قیدیوںکا 91فیصد ہے۔
انڈیا جسٹس رپورٹ (آئی جے آر)میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں 5.54لاکھ قیدیوں میں سے 4.27لاکھ( 77فیصد) کے مقدمات زیر سماعت ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈومان اور نکوبار جزائر، اروناچل پردیش، میزورم اور تریپورہ کو چھوڑ کردیگر تمام بھارتی ریاستوں میں زیر سماعت قیدیوں کی تعداد60فیصد سے زیادہ ہے۔رپورٹ میںکہاگیاکہ دہلی کی جیلوں میں 91فیصدقیدیوں کے مقدمات زیر سماعت ہیں، یعنی ہر 10میں سے 9قیدی اپنے مقدمات کا فیصلہ ہونے کے منتظر ہیں۔پریزنرزسٹیٹسٹکس انڈیا2021کے تجزیے پر مبنی حال ہی میں جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 24,033زیر سماعت قیدی تین سے پانچ سال سے جیلوں میں بند ہیں جبکہ 11,490قیدی پانچ سال سے زیادہ عرصے سے جیلوں میں ہیں۔ اتر پردیش اور مہاراشٹر میں ایسے قیدیوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت میں زیر سماعت قیدیوں کا21.08فیصد کا تعلق درج فہرست ذاتوں سے ہے، 9.88فیصد کا تعلق درج فہرست قبائل سے ہے جبکہ 18فیصد مسلمان ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ جیلوں میں قیدیوں کی تعداد بھی 2020میں 120فیصد سے بڑھ کر 2021میں 130فیصد ہوگئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جیلوں میں 5,54,034قیدی ہیںجو ان کی گنجائش یعنی4,25,609 سے تقریباً ایک لاکھ زیادہ ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وباکی دوسری لہر کے آغاز اور گرفتاریوں کو محدود کرنے اور جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کو کم کرنے کی ہدایات کے بعد مارچ اور جولائی کے درمیان 17ریاستوںاورمرکز کے زیر انتظام علاقوںمیں صرف 93,526قیدیوں کو رہا کیا گیا۔اس کے باوجود دسمبر 2021تک چھتیس ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے انیس کی جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدی تھے جن میں سب سے زیادہ 185% اتراکھنڈ میں تھے جبکہ راجستھان میں 100.2% تھے۔