مقبوضہ کشمیر:’غیر منصفانہ’ریزرویشن پالیسی کیخلاف مختلف سیاسی جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ
سرینگر:
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ‘ غیر منصفانہ’ ریزرویشن پالیسی کے خلاف مختلف سیاسی جماعتوں نے سرینگر میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی کی زیرقیادت مظاہرے میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما وحید پرہ اور التجا مفتی کے علاوہ عوامی اتحاد پارٹی کے شیخ خورشید شامل تھے۔طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے روح اللہ نے جموں و کشمیر حکومت کی ریزرویشن پالیسی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ آج ہم یہاں کشمیریوں کے حقوق مانگنے کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ ہم کسی گروپ سے ریزرویشن نہیں چھیننا چاہتے، لیکن ہم آبادی یا تناسب جیسے معیار کی بنیاد پر ریزرویشن چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارتی سپریم کورٹ نے 1992میں اندرا ساہنی کے اپنے تاریخی فیصلے میں ریزرویشن کی حد 50فیصد مقرر کی تھی۔ تاہم انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں غیر کشمیریوں کی ریزرویشن پالیسی 60 فیصد سے زیادہ تک پہنچ گئی ہے کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے 2024کے لوک سبھا انتخابات سے قبل کوٹہ میں 14فیصد اضافہ کیا ہے، جس سے اوپن میرٹ کے ساتھ کشمیریوں کیلئے مواقع کم ہو گئے ہیں۔حکمراں نیشنل کانفرنس نے اپنے انتخابی منشور میں اس پالیسی پر نظرثانی کا عزم ظاہر کیا تھا۔روح اللہ ،مہدی نے کہا کہ حکومت کو کشمیری عوام اور طلبہ کے تحفظات اور مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے رواں سا ل اسمبلی انتخابات میں جموں وکشمیر میں ‘آمریت’ کے خاتمے کے لیے ووٹ دیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے کہا کہ وہ یہاں سیاست کیلئے نہیں آئی بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ ریزرویشن برابری کی بنیاد پر ہو نہ کہ امتیاز پرمبنی۔