بھارت

بھارت:جامعہ ملیہ اسلامیہ میں صفورا زرگر کے داخلے پر پابندی

نئی دہلی17ستمبر(کے ایم ایس) جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی نے جو ہندوتوا انتظامیہ کے زیر اثر ہے، ریسرچ اسکالر اورسماجی کارکن صفورا زرگر کاایم فل کا داخلہ منسوخ کرنے کے چند دن بعد یونیورسٹی کیمپس میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 29اگست کو صفورا زرگر کوبطور طالب علم نکالے جانے کے بعدوہ اور جامعہ کے دیگر طلباء احتجاجی مظاہرے کر رہے تھے جن کا مطالبہ تھا کہ انہیں دوبارہ داخلہ دیا جائے اور انہیں اپنا مقالہ جمع کرانے کی مدت میں توسیع کی جائے۔ دی کوئنٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق14ستمبر کو یونیورسٹی کے چیف پراکٹر کے حکم نامے میں زرگر پر پابندی لگانے کی وجہ احتجاج بتایا گیا ہے۔مزید برآںیونیورسٹی کے پراکٹر نے طلبا ء کو ایک الگ نوٹس دیاہے کہ صفورا زرگر کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں میں طلباء کی شرکت جامعہ کے قواعد و ضوابط کی سراسر خلاف ورزی ہے اور جامعہ کے حکام اسے الگ سے دیکھ رہے ہیں۔ لہذا آپ کو تحریری طور پر وضاحت کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے کہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہیے۔ اپریل 2020میں متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں میں حصہ لینے پرصفورازرگر کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ انہیں جون 2020 میں انسانی بنیادوں پر ضمانت دی گئی تھی کیونکہ وہ اس وقت حاملہ تھیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ رواں سال 24اگست کو زرگر نے بتایا کہ کس طرح جامعہ انہیں ایم فل کا داخلہ منسوخ کرنے کی دھمکی دے رہی ہے۔کچھ دن بعدیعنی 29اگست کو یونیورسٹی نے ان کا داخلہ منسوخ کر دیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی میں مربوط ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ لیا تھا اور 2019میں شروع کی گئی ان کی تحقیق کا موضوع ہے”شہری علاقوں میں مسلمانوں کی سماجی تنہائی”۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button