APHC

بھارتی پولیس نے کشمیری حریت رہنما سرجان برکاتی کو گرفتار کر لیا

مقبوضہ جموں وکشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے پر مودی حکومت کی مذمت

سرینگر17ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے حریت کے متوالے کشمیریوں کے خلاف جاری کریک ڈائون کے دوران آج ضلع شوپیاں میں سینئر حریت رہنما اور معروف عالم دین مولانا سرجان برکاتی کو گرفتار کر لیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض حکام نے مولانا سرجان برکاتی کوتین معروف علمائے دین مولانا عبدالرشید دائودی، مشتاق احمد ویری اور عبدالمجید ڈار المدنی کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کے دو دن بعد گرفتارکیا ہے۔ مولانا سرجان برکاتی 2016 میں ممتازنوجوان رہنما برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہونے والی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران مخصوص انداز میں نعرے بازی کی وجہ سے مشہورہوئے تھے۔ انہیں اسی سال اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایک عالم دین اور لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے والی کرشماتی شخصیت کے مالک مولانا برکاتی کو قابض حکام نے چار سال تک غیر قانونی طورپر نظربند رکھنے کے بعد 2020میں رہا کیا تھا۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما سید بشیر اندرابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مولانا برکاتی اور دیگر علمائے دین کی غیر قانونی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان وحشیانہ ہتھکنڈوں سے بھارت کے ناجائز تسلط سے آزادی کے کشمیریوں کے عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا اور وہ مکمل کامیابی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم مذہبی، سماجی اور تدریسی تنظیموں کے نمائندہ اتحاد متحدہ مجلس علماء نے ایک بیان میں علمائے کرام کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے سرینگر میں ایک بیان میں گرفتار علمائے کرام کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51ویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں مقررین نے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو بے دردی سے دبانے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 5اگست 2019 کے کریک ڈائون کے بعد مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے والے کئی صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ تقریب میں بین الاقوامی قانون کے ماہرین،انسانی حقوق کے کارکنوں اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی اور خطاب کیا جن میں الفریڈ ڈی زیاس، سید فیض نقشبندی، الطاف حسین وانی، سردار امجد یوسف خان اور بیرسٹر ندا سلام شامل تھیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button