بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اپنے ظالمانہ منصوبے کو پائیہ تکمیل تک پہنچا رہا ہے ، فاروق رحمانی
اسلام آباد 29 نومبر (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سابق کنوینر محمد فاروق رحمانی نے کہا ہے کہ مودی حکومت نے جموں وکشمیر پر1947میں فوج کشی کر کے اس پر غیر قانونی قبضے ، 2019میں اسکے ٹکڑے کرنے اور کشمیریوں کی لاشوں پر ہندوتوا ریاست بنانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے نسل پرست نظریے پرعمل درآمد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں اپنے ظالمانہ منصوبے کو پائیہ تکمیل تک پہنچارہا ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت جموں و کشمیر کے مسلم معاشرے کو تبدیل کرنے کے لیے ہندو ثقافتی رنگ دینے کی کوشش کر رہاہے جبکہ مسلم اکثریتی خطے کو پہلے ہی فوجی بوٹوں تلے روندا جا چکا ہے۔جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیرکے خلاف وحشیانہ کریک ڈان اور اسکی املاک اور اسکولوں پر قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے پہلے ہی مقبوضہ علاقے میں اسلام اور اسلامی تعلیمی اداروں کے خلاف اعلان جنگ کررکھا ہے تاکہ مسلمانوں کی شناخت اور تاریخ کی ہر نشانی کو مٹایا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھارت کشمیر یوں کی پرامن تحریک آزادی کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال جاری رکھے ہوئے ، ہر مسلمان کشمیری کو گرفتاراور جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے عمربھر کیلئے قیدکرنے کے علاوہ انکا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے اور نظر بند کشمیریوں کو انکے گھروں سے دور دراز جیلوںمیں قید کیاجارہا ہے جبکہ دوسری طرف مودی حکومت اپنے قوانین کوکشمیری معاشرے کے سماجی، اخلاقی اور مذہبی اقدار کو تبدیل کرنے کیلئے استعمال کررہی ۔محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ کشمیریوں کے پاس اپنا کچھ نہیں بچاہے۔ اسکول اور ان کا نصاب تعلیم، مساجد اور ان کا اوقاف، زبان اور لہجہ سب کچھ ہندوستان میں 19ویں صدی کے برطانوی نوآبادیاتی حکمرانوں کی طرح تبدیل کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف آواز بلند کرنے والے کشمیریوںکو عمر بھر کیلئے جیلوں میں ڈال دیا جاتا یا جعلی مقابلوں میں قتل کردیاجاتا ہے ۔