جموں میں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے
جموں28ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں لوگوں نے قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں میں ریزرو کیٹگری کی ایمپلائز ایسوسی ایشن کے اراکین نے جموں کے پانامہ چوک پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جموں سے تعلق رکھنے والے مختلف محکموں کے ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے جو کشمیر ڈویژن میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے، احتجاج میں شرکت کی اور ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔مظاہرین نے حکام پر زور دیا کہ وہ ان کے حقیقی مطالبات کو پورا کریں جن میں 5سال کا وقت مقرر کرکے ایک جامع ٹرانسفر پالیسی تشکیل دینا اور وادی کشمیر میں حالات سازگار ہونے تک ملازمین کے متعلقہ اضلاع میں ان کی خدمات سے استفادہ کرنا شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں ملازمین کو وادی میں اپنی ڈیوٹی دوبارہ شروع کرنے کے لیے دبا ئونہ ڈالا جائے۔
دریں اثناء جموں خطے میں آج مسلسل 98ویں روز بھی پی ایچ ای کے چیف انجینئرکے دفتر اور دیگر ڈویژنل اورسب ڈویژنل ہیڈ کوارٹر زکے باہر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے کارکنوں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کا احتجاجی دھرنا اور ہڑتال جاری رہی۔محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے کارکنان 22جون 2022سے ہڑتال پر ہیں اور اپنی زیر التواء اجرت کے اجراء اور ملازمت مستقل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اعلی حکام سے کئی دور کی بات چیت کے باوجود حکام نے ان کے مسائل حل نہیں کئے۔جموںکے مختلف ڈویژنوں اور سب ڈویژنوں کے پی ایچ ای کارکنوں کی ایک بڑی تعداد چیف انجینئر کے دفتر کے باہر جمع ہوئی اور زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وہ اپنے مطالبات کے حق میں اور بی جے پی اور گورنر انتظامیہ کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔