بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کیلئےخواتین کو نشانہ بنارہا ہے
اسلام آباد30 ستمبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی فوجی بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی کیلئے کشمیریوں کی جاری جدوجہد آزادی کو کمزور کرنے کیلئے کشمیری خواتین کو دانستہ طورپر نشانہ بنا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری خواتین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا بدترین شکار ہیں اور گزشتہ سات دہائیوں سے خصوصا1989کے بعد سے جب کشمیریوں نے اپنی جدوجہد آزادی میں تیزی لائی تھی کشمیری خواتین کو بھارتی فورسز کی طرف سے جنسی تشدد ،عصمت دری اور ہراسگی کا سامنا ہے ۔ رپورٹ میں واضح کیاگیا ہے کہ بھارتی فوجی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران کشمیری خواتین کو گھروں سے گھسیٹ کر باہر لا کر وحشیانہ تشدد اور بے حرمتی کا نشانہ بناتے ہیں۔ رپورٹ میں اسی طرح کے ایک حالیہ واقعے کا حوالہ بھی دیا گیاجس میں پلوامہ کے علاقے ترال میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران بھارتی فوج کے اہلکاروں نے ایک خاندان پر بے رحمی سے تشددکیا۔ فوجیوں نے پیر کی شب ترال کے گائوں سیر جاگیر میں ایک گھر میں گھس کر خاتون سمیت ایک کشمیری خاندان پر وحشیانہ تشدد کیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کشمیریوں کی تذلیل اور انہیں خوف و دہشت کا نشانہ بنانے کیلئے خواتین کی عصمت دی کو ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جنوری 1989سے اب تک مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے 11ہزار246خواتین کی بے حرمتیاں کی گئی ہیں اور کنن پوشپورہ میں اجتماعی عصمت دری اور شوپیاں میں نیلوفر اور آسیہ کی بے حرمتی اور قتل کے واقعات مقبوضہ علاقے میں بھارتی ظلم و بربریت کی واضح مثالیں ہیں۔ 23 فروری 1991 کی شب بھارتی فوجیوں نے کنن پوش پورہ گاؤں میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران گھروں میں گھس کر تقریبا 100 عفت مآب خواتین کی آبروریزی کی تھی۔ وردی میں ملبوس بھارتی اہلکاروں نے 29مئی 2009کو شوپیاں میں دو خواتین نیلوفر اور آسیہ کو اغوا ورعصمت دری کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم پر مکمل استثنیٰ حاصل ہے اور کشمیری خواتین کی بے حرمتیوں پر آج تک کسی بھی بھارتی فوجی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق جموں وکشمیر پر بھارت کا غیر قانونی تسلط کشمیری خواتین کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی بنیادی وجہ ہے ۔