بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر رہاہے
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقدامات کریں، حریت رہنما
سرینگر08 اکتوبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کر رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ فوجی بے گناہ نوجوانوں کو ان کے گھروں، گلیوں اور سڑکوں سے اغوا کرتے ہیں اور بعد میں انہیں محاصرے اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کر دیتے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے جنوری 1989 سے اب تک 8ہزارسے زائد بے گناہ کشمیریوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے جن میں سے بہت سوں کو جعلی مقابلوںمیں شہید کیا گیا۔بیان میں نشاندہی کی گئی کہ نئی دہلی نے مقبوضہ جموںوکشمیر کو قتل گاہ میں تبدیل کر دیا ہے کیونکہ جنوری 1989 سے اب تک 96ہزار1سو 50سے زائد کشمیری بھارتی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں ۔بیان میں عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں ریاستی دہشت گردی پر بھارت کا محاسبہ کرے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما نعیم احمد خان نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں اقوا م متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گرتریس پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی مظالم سے بچانے کیلئے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اقدامات کریں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک اور رہنما چوہدری شاہین اقبال نے ایک بیان میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان سے نہیں بلکہ کشمیریوں سے مذاکرات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تنازعہ کشمیر کا بنیادی فریق ہے جس کی شمولیت کے بغیر اس مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکتا۔
ادھر بھارتی ریاست جھارکھنڈ کے شہر بوکارو کے علاقے دھاویا میں ہندوانتہاپسندوں کے ایک ہجوم نے عمران انصاری نامی ایک اور مسلمان شخص کو پیٹ پیٹ کرقتل کر دیا۔ ریاست میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل ہندو انتہا پسندوں نے پیر کو ایک نوجوان اعجاز خان اور 27ستمبر کو شہباز انصاری کو بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فسطائی نریندر مودی کی قیادت میں بھارت مسلمانوں کے لیے ایک خطرناک ملک بن چکا ہے کیونکہ ملک بھر میں انہیں روزانہ کی بنیاد پر جان و مال پر حملوں کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں آر ایس ایس سے متاثر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے ہندو آبادی کو خطرناک حد تک ہندوتوا ذہنیت میں مبتلاکردیا ہے اور ہندوتوا قوتیں مسلمانوں کی جان و مال کو نشانہ بنانا اپنا مقدس فریضہ سمجھ رہی ہیں۔رپورٹ میں کہاگیاکہ تازہ ترین واقعے میںبھارتی ریاست گجرات میں پولیس اہلکاروں نے مسلمان نوجوانوں کو ایک کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے مارا پیٹا۔