مقبوضہ کشمیر:میر واعظ عمر فاروق اور مولوی منظور احمد ملک کی نظربندی کی شدید مذمت
سرینگر 23 اگست (کے ایم ایس)
انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی سربراہی میں قائم علماء کونسل نے مقبوضہ علاقے میں 8 اور 10محرم الحرام کے تاریخی جلوسوں پر مسلسل پابندی کے دوران رواں سال قابض انتظامیہ کی طر ف سے اس قدغن کو ہٹانے کے گمراہ کن اعلان کو عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ایک ناکام کوشش قراردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق علماء کونسل نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں لال چوک سرینگر میں عزاداروں پربھارتی پولیس کے وحشیانہ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ طویل عرصے سے مقبوضہ علاقے میں8اور 10محرم کے جلوسوں پر مسلسل پابندی عائد تھی اور اس کے خاتمے کی باربار اپیلوں کے باوجود یہ قدغن قابض انتظامیہ نے نہیں ہٹائی تاہم رواں سال عالمی برادری کو مقبوضہ علاقے کی صورتحال کے بارے میں گمراہ کرنے کیلئے محرم کے جلوسوں پر عائد پابندی کو ہٹانے کا اعلان کیاگیا ۔بیان میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی مولوی منظور احمد ملک کی گرفتاری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ علمائے دین کو ہراساں اور انہیں اپنے دینی فرائض کی ادائیگیوں سے روک کر نہ تو کشمیر کی زمینی صورتحال تبدیل ہو سکتی ہے اور نہ ہی کشمیری عوام کی اضطرابی کیفیت کوختم کیا جا سکتا ہے۔ کونسل نے کہاکہ کشمیر ی قوم اس وقت اپنی سیاسی تاریخ کے کربناک مرحلے سے گذر رہی ہیں جہاں حق و انصاف کی آواز دبانے کیلئے انتہائی ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں ۔علماء کونسل نے میر واعظ عمر فاروق اور مولوی منظور احمد ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔