پاکستان کی کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت، االطاف احمد شاہ کی حراستی موت کی تحقیقات کا مطالبہ
اسلام آباد14اکتوبر (کے ایم ایس)پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی طرف سے ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں مزید دو کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد شاہ کی حراستی موت کی فوری تحقیقات کرکے اس میں ملوث تمام ذمہ داروں کا محاسبہ کرے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار احمد نے اپنی پریس بریفنگ میں کہا کہ اسلام آباد میں بھارت کے ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے انہیں الطاف احمد شاہ کی وفات پر پاکستان کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ المناک واقعہ حریت رہنماﺅں اور کشمیریوں کو دبانے اور ان پر مظالم ڈھانے کی بھارت کی منظم مہم کا حصہ ہے، بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ الطاف احمد شاہ کی حراست میں ہونے والی موت کی فوری تحقیقات کرے اور تمام ذمہ داروں کا محاسبہ کرے۔ ترجمان نے کہا کہ حالیہ ہندو تہواروں کے دوران بھارت میں ہندوتوا انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف تشدد کے تازہ ترین واقعات انتہائی تشویشناک ہیں، یہ بڑھتی ہوئی بھارتی دہشت گردی کا ایک اور مظہر ہے جس نے بھارتی معاشرے کو سخت متاثرکر رکھا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سیکا کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آذربائیجان، بیلاروس، قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے صدور سے دوطرفہ ملاقاتیں کرنے کے علاوہ دیگر رہنماﺅں سے بات چیت کی۔ ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم پر بھی بات کی اور بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرے اور 5 اگست 2019 کے بعد مقبوضہ علاقہ میں تمام یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو کالعدم کرے جن کا مقصد جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس سے قبل وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 6 اور 7 اکتوبر کو جرمنی کا دورہ کیا، جرمن ہم منصب کے ساتھ وفود کی سطح پر ہونے والی بات چیت اور پریس بریفنگ میں دو طرفہ تعاون کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر اور افغانستان سمیت علاقائی اور عالمی مسائل کے تمام مسائل کا احاطہ کیا گیا۔