مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزیدپانچ سرکاری ملازمین کوبرطرف کرنے کی شدید مذمت
سرینگر17اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںڈیموکریٹک حریت فرنٹ نے مزید پانچ سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔
ڈیموکریٹک حریت فرنٹ کے رہنما شبیر احمد نے سرینگر سے جاری ای بیان میں کہاکہ فسطائی بھارتی حکومت نے سیاسی انتقام کی اپنی پالیسی جاری رکھتے ہوئے حق خود ارادیت کی حمایت کرنے پرمزید پانچ ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا ہے۔انہوںنے بھارتی حکومت کے اس اقدام کو مکمل طور پر غیر قانونی اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا بلکہ اس طرح کے اقدامات ہماری تحریک آزادی کو مزید مضبوط اور متحرک کریںگے ۔انہوں نے کہاکہ تحریک حق خود ارادیت کو کچلنے کے لئے بھارتی سامراج نے ہر ظلم اور غیر اخلاقی ہتھکنڈہ آزمایا ہے لیکن بہادر کشمیری عوام نے اپنے ایمان اور جذبہ آزادی سے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ انہوں نے واضح کردیا کہ کشمیری حق خود ارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دریں اثناء اسلامی تنظیم آزادی نے غیر قانونی طوپر نظربند حریت رہنما عبدلصمد انقلابی کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کااظہارکیاہے۔ تنظیم نے ایک بیان میں کہا جیلوں میں نظربند کشمیریوں کو علاج ومعالجے سمیت بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف رزی ہے۔بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیاگیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی جیلوں میں نظربند کشمیروں کی حالت زار کا نوٹس لے اوران کی فوری رہائی کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔