مقبوضہ کشمیر:ہندو بلوائیوں کے کل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر حملے کی شدید مذمت
سرینگر 18اکتوبر(کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے راج باغ سرینگر میں پارٹی کے صدر دفتر پر ہندوتوا بلوائیوں کے حملے اور توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کی ہے۔ہندو انتہاپسندوں کو حریت دفتر پر حملے کیلئے بھارتی پولیس اور پیراملٹری فورسز کی پشت پناہی حاصل تھی ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر سینٹرل جیل سے جاری ایک پیغام میں حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر حملے اور توڑ پھوڑ کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شرمناک واقعے سے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ کی عکاسی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی پسند کشمیری عوام کو اس طرح کی مذموم کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا اور وہ اپنے آزادی کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں اور دیگر شہریوں کا قتل بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے جس کا مقصد تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنا اور کشمیریوں کو نسلی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری بشیر احمد عرفانی نے ایک بیان میں حریت دفتر پر ہندوبلوائیوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں خونریزی بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ انہوںنے کشمیریوںکو انکا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے کابھی مطالبہ کیا۔جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس حملے کو تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی ایک مذموم سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں سے جموں و کشمیر کی متنازعہ حقیقت کو تبدیل نہیں کیاجاسکتا ۔بیان میں کہاگیا کہ جموںو کشمیر ایک بین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیاجانا چاہیے ۔بیان میں مزید کہاگیا کہ ہندوتوا بلوائیوں کے حملے اور توڑ پھوڑ کی کارروائیوں سے سچائی کو تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔کل جماعتی حریت کانفرنس بھارتی جبر کے خلاف مزاحمت کی علامت ہے اوراس مذمو م کارروائی سے مودی حکومت کی بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے جو ہر اس چیز کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے جو بھارتی سامراج کے خلاف کشمیریوں کی مزاحمت کی علامت ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور جماعتوں بشمول سید بشیر اندرابی، بشیر احمد بٹ ،فردوس احمد شاہ، فریدہ بہن جی، جہانگیر بٹ ،غلام نبی وار ، ڈاکٹر مصعب،محمد شفیع لون انجینئر تیمور، محمد عاقب ، بشیر احمد بٹ ، محمد سلطان بٹ اور جموں و کشمیر پیپلز لیگ ، جموں و کشمیر مسلم لیگ ، جموں وکشمیرپیپلز پولیٹیکل پارٹی ،جموں وکشمیر سٹوڈنٹس اینڈ یوتھ فورم اورجموں وکشمیر پیر پنجال فریڈم موومنٹ نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر بلوائیوں کے حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
ادھرحریت آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنمائوں بشمول کنوینر محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی ،سیدیوسف نسیم ،سیدفیض نقشبندی ،چوہدری شاہین اقبال، الطاف حسین وانی، شیخ عبدالمتین، شمیم شال،الطاف احمد بٹ ، سید اعجاز رحمانی، شیخ یعقوب ، محمد سلطان بٹ،پرویز احمد شاہ ، امتیاز وانی اور عزیر احمد غزالی نے اپنے بیانات میں کہاہے کہ اپنے سیاسی اور اسٹریٹجک اہداف کے حصول کیلئے اقلیتی برادریوں کوچارے کے طورپر استعمال کرنے کا مودی حکومت کا ریکارڈ انتہائی گھنائونہ ہے ۔ انہوں نے چھٹی سنگھ پورہ،نادی مرگ اور وندھامہ میں کشمیریوںکے قتل عام کے سانحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قتل عام کے واقعات مقبوضہ علاقے بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کی چند ایک واضح مثالیں ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ کس طرح بھارتی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسیاں نے اپنے اسٹریٹجک اہداف کے حصول کے لیے اقلیتی برادریوں کوایک چارے کے طور پر استعمال کرتی ہے ۔
دریں اثناء ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ بھارت نے جس کے نولاکھ سے زائد قابض فوجی مقبوضہ کشمیرمیںتعینات ہیں سرینگرکل جماعتی حریت کانفرنس کے صدر دفتر پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی ہے۔ بھارت اپنی ناکام حکمت عملی سے کشمیری عوام کے دل نہیں جیت سکتا۔ ریفرنڈم ہی تنازعہ کشمیر کا واحد حل ہے۔