سیاسی جماعتوں کا کشمیری نوجوان کے دوران حراست قتل کی تحقیقات کا مطالبہ
سرینگر19اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میںسیاسی جماعتوں نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شوپیاں کے جعلی مقابلے میں ایک کشمیری نوجوان عمران بشیر گنائی کے بہیمانہ قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔
بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اور نیشنل کانفرنس کے رہنما جسٹس (ریٹائرڈ)حسنین مسعودی نے قتل کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے قتل کی واضح طورپر مذمت کی جانی چاہیے اور اسے کسی بھی بنیاد پر معاف نہیں کیا جا سکتا۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ کشمیر میں شہریوں کے قتل کو جواز فراہم کرنے کے لیے ہائبرڈ عسکریت پسند اور غیر متوقع جھڑپ جیسے مشکوک ناموں کا استعمال ایک معمول بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ عمران گنائی کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور پھران کی تحویل میں مبینہ طور پر ایک اور عسکریت پسند کے ہاتھوں اس کا قتل منطق کے برعکس ہے اور مکمل تحقیقات کا تقاضا کرتاہے۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)نے بھی قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں پارٹی کے سیکریٹری غلام نبی ملک نے ایک بیان میں عمران بشیر گنائی کے حراستی قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس افسوسناک واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔