اسلام آباد27اکتوبر(کے ایم ایس)
پاکستان نیشنل آرٹس کونسل نے وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے تعاون سے آج 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر مختلف تقریبات کا اہتمام کیا۔ جن کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کی ضرورت پر زور دینا تھا۔
دن بھر جاری رہنے والی تقریبات میں پپٹ شو، اسٹیج پلے، کشمیری نغموں پر وائلن پرفارمنس، مائمی شو، اسکول کے بچوں کی جانب سے تقاریر اور ٹیبلو پیش کیے گئے۔ پروگرام کا آغاز پی این سی اے کے آڈیٹوریم میں تلاوت قرآن پاک سے ہوا، کشمیری زبان میں نعت سلمی خان نے پیش کی۔ اس موقع پر نیشنل پپٹ تھیٹر اینڈ چلڈرن آرٹ ورکشاپ نے پہلی بار یوم سیاہ کے حوالے سے خصوصی تھیم پپٹ شو پیش کیا جس میں پتلی تماشہ کے کرداروں کے مکالموں کے ذریعے ایک مختصر تاریخ اور ایک ایسے بچے کی کہانی پیش کی گئی جو آزادی حاصل کرنے کا خواہشمند ہے۔بھارتی فورسز کے ظلم و ستم سے آزادی حاصل کرنے کے پختہ عزم کے ساتھ تعلیم حاصل کررہا ہے۔ بھارتی فورسز کی جانب سے پیلٹ گن کی فائرنگ میں اپنی بینائی سے محروم ہوگیا لیکن پھر بھی وہ ظلم اور بربریت پر فتح حاصل کرنے کے اپنے عزم سے پیچھے نہ ہٹا۔ پتلی تماشے کو حاضرین نے خوب سراہا۔ مقبوضہ کشمیر میں باقاعدہ کرفیو، کشمیری نوجوان نسل کی دنیا میں امن کو فروغ دینے اور بھارتی فورسز کے ظلم سے آزادی اور مقبوضہ کشممیر میں میڈیا پر پابندی کے موضوع پر مبنی اسٹیج ڈرامہ بھی پیش کیا۔ڈرامے میں فنکاروں نے مقبوضہ کشمیر میں اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی دکھی زندگی کی تصویر کشی کی تھی۔ آئی ایم سی بی جی سکس، الصدیق سکول سسٹم اور براق سکول سسٹم کے سکول کے بچوں نے یوم سیاہ کے موقع پر منعقدہ تقریب میں تقاریر اور ٹیبلو پیش کیا۔پروگرام کے اختتام پر پی این سی اے کے نیشنل پرفارمنگ آرٹ گروپ کی جانب سے گانے ظلم بھی رہے اور امن بھی ہو پر مبنی ایک مائم شو پیش کیا گیا ۔ سلمی خان نے پروگرام کی میزبانی کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کی تاریخ کو اجاگر کیا۔ یوم سیاہ کی مناسبت سے مختلف سرگرمیوں کے لیے پی این سی اے کے بصری آرٹس ڈویژن نے نیشنل آرٹ گیلری میں تصاویر کی نمائش کا بھی انعقاد کیا۔