بھارت انسانی حقوق کے بارے میں خدشات کو دور کرنے میں ناکام رہا: مقررین ویبنار
اسلام آباد09نومبر(کے ایم ایس)ایک ویبینار کے مقررین نے یونیورسل پیریاڈک ریویو کے گزشتہ اجلاس کے موقع پر کی گئی سفارشات پر بھارت کی جانب سے عملدرآمد نہ کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے شدید احتجاج کے باوجود بھارتی حکومت تیسرے یونیورسل پیریاڈک ریویو کے دوران انسانی حقوق کے بارے میں ظاہر کئے گئے خدشات کو دور کرنے میں ناکام رہا ہے۔
کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کی جانب سے ورلڈ مسلم کانگریس، آئی ایم ڈبلیو یو اور آئی اے پی ایس ڈی کے اشتراک سے منعقدہ ویبینار میں دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے ممتاز کارکنوں ماہرین قانون، ماہرین تعلیم اور سفارت کاروں نے شرکت کی ۔تقریب کی نظامت معروف انسانی حقوق کے کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کی ۔مقررین نے 5اگست 2019کے بھارت کے فیصلے کو کشمیریوں کے قومی تشخص پر ایک اشتعال انگیز حملہ قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ 5اگست کے اقدامات کو واپس لے جو جنیوا کنونشن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔متنازعہ علاقے میں جاری خونریزی اور تشدد پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاست میں نافذکالے قوانین خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بڑی وجہ ہیں۔ مقررین نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں اظہار رائے کی آزادی کو جرم بنایا گیا ہے اور انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کو اختلاف رائے کی آوازوں کو دبانے کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔ مقررین نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام ظالمانہ قوانین کو منسوخ کرے، سیاسی قیدیوں اور خرم پرویز اور احسن انتوسمیت انسانی حقوق کے کارکنوں کو رہا کرے اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اور دیگر لوگوںکو مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے علاقے تک رسائی دے۔انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری اور ماضی کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے کی اجازت دے۔ویبنار سے ڈاکٹر امتیاز خان،Marry Scully, Cecilia Jastrzembska, Robert Fantina, Prof Dr. Mehmet Sukru Guzel, Mariana Zucca، گرپریت سنگھ، شینی حامد، ڈاکٹر فرحان، فرزانہ یعقوب، ایڈووکیٹ ناصر قادری، ڈاکٹر سائرہ شاہ، لورا شماز، پروفیسر آمنہ محمود اور ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ نے بھی خطاب کیا۔