بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے، شبیر شاہ
سرینگر 12 نومبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظر بند سینئر ہنما شبیر احمد شاہ نے قابض بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں بیگناہ کشمیری نوجوانوں کے بے دریغ قتل، بھارتی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اورشہریوں کی املاک کی غیر قانونی ضبطی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال عالمی برادری کی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔انہوں نے مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں نوجوانوں کے حالیہ قتل کو بھارتی حکومت کی منظم نسل کشی مہم کا حصہ قرار دیتے ہوئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیں اور کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم کو روکنے میں کردار ادا کریں۔
شبیر احمد شاہ نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے کالے قوانین کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کا راج قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بے گناہ لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کی تذلیل کی جا رہی ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما نے کہا کہ بھارت حق خود ارادیت کے حصو ل کی کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، شہریوں کی املاک کی ضبطی اور نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت حریت رہنماوں کی جائیدادیں ضبط کر کے انہیں خوفزدہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیری مزاحمتی رہنماوں کو اس حق پر مبنی کاز کو آگے بڑھانے سے نہیں روک سکتے جس کے لیے انہوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔
شبیر احمد نے کشمیری حریت رہنماوں، انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی مسلسل نظربندی پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔