تامل ناڈو: ہندی زبان کو مسلط کرنے کے خلاف تامل پارٹی کے لیڈر کی خودسوزی
چنائے29 نومبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست تامل ناڈو میں تامل پارٹی دراویڈامنیترا کزگم کے ایک 85 سالہ لیڈرنے ریاست میں ہندی کو سرکاری زبان کے رائج کرنے کے فیصلے کے خلاف خود سوزی کر لی ہے۔
یہ واقعہ ضلع سیلم کے علاقے تھزائیور میں پیش آیا۔ پولیس نے میڈیا کو بتایا ہے کہ تامل لیڈر نے ریاست میں ہندی کو سرکاری زبان کے طورپر رائج کرنے کے خلاف بطور احتجاج یہ انتہائی قدم اٹھایا۔تامل لیڈر تھنگاویل جو پارٹی کے کسان ونگ کا کارکن تھا پارٹی دفتر پہنچا اور ہندی زبان رائج کرنے کے فیصلے حکومت کے فیصلے کے خلاف نعرے لگائے اور اپنے جسم پر مٹی کا تیل ڈال کر آگ لگا دی ۔ پولیس کے مطابق اگرچہ پارٹی کارکنوں اور لوگوں نے اسے بچانے کی کوشش کی لیکن تھانگویل کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔پولیس کولاش سے ایک خط ملا ہے جس میں بی جے پی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ جب تامل زبان موجود ہے تو ریاست میں ہندی کو مسلط کرنے کیا ضرورت ہے۔اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے تھنگاول کی المناک موت پر دکھ کااظہار کیا ہے ۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ "مجھے یہ جان کر بہت دکھ ہوا کہ ڈی ایم کے کے کسان ونگ کے سابق یونین انچارج تھانگویل نے ہندی زبان کے نفاذ کے خلاف احتجاجاً خودسوزی کر لی ہے "۔