بھارت نے کشمیریوںکے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں: جی اے گلزار
سرینگر04دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ بھارت نے علاقے کے لوگوں کے تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔
غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کالے قوانین کے تحت وسیع اختیارات کے حامل10لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں محصور کشمیری اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو عالمی طور پر تسلیم شدہ اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر سزا دینے کے لیے بھارتی فوجی انسانیت کے خلاف گھنائونے جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ظالم فورسز نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران عمر اور جنس کا لحاظ کئے بغیر تقریبا ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ہزاروں کشمیریوں کو جسمانی اور ذہنی تشدد سے معذور بنایاگیا ہے اور ہزاروں من گھڑت الزامات کے تحت جیلوں میں نظر بند ہیں جن میں حریت رہنما، انسانی حقوق کے کارکن، صحافی اور عام کشمیری شامل ہیں۔ سینئرحریت رہنما نے کہا کہ 5اگست 2019کے بعد مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوں پر اپنا مذموم ہندوتوا ایجنڈامسلط کرنے اور کشمیریوں کوان کی منفرد شناخت اور ثقافت سے محروم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ غلام احمد گلزار نے کشمیر کو ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ قرار دیتے ہوئے انسانیت پر یقین رکھنے والے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ حق خود ارادیت کے لئے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کریں۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ اس نازک صورتحال میں جب مظلوم کشمیریوں کی زندگی، عزت، بقائ، ثقافت اور تشخص دائو پر لگا ہوا ہے، دنیا کی مجرمانہ خاموشی ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کاکام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوری دنیا کے باضمیر لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر میں ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنما محمد سلطان بٹ نے اسلام آباد میں ایک بیان میں عالمی طاقتوں کے دوغلے پن پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی مجرمانہ خاموشی نے بھارت کوکشمیریوں، بھارتی مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف اپنی غیر انسانی کارروائیاں بڑھانے کا حوصلہ دیا ہے ۔