بیاناتخصوصی رپورٹ

بھارت کو ”خصوصی تشویش کا حامل ملک“ قرار نہ دینے پر اظہار افسوس


واشنگٹن 08دسمبر(کے ایم ایس) انڈین امریکن مسلم کونسل (آئی اے ایم سی ) ،ہندوز فار ہیومن رائٹس اور دیگر گروپوں نے مسلمانوں ، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں سے ناروا سلوک پر بھارت کو ”خصوصی تشویش “ کا حامل ملک قرار دینے کی بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میںامریکی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف )مسلسل تین برس سے بھارت کو ان ملکوں کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کر رہا ہے جہاں اقلیتوں کی مذہبی آزادیاں خطرے میں ہیں تاہم امریکی محکمہ خارجہ سفارشات کو نظر انداز کر رہا ہے۔
یو ایس سی آئی آر ایف کے چیئرپرسن Nury Turkel نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر خارجہ نے ہماری سفارشات پر عمل درآمد نہیں کیا اور بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کی سنگینی کو تسلیم نہیں کیا جو افسوسناک ہے۔
انڈین امریکن مسلم کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رشید احمد نے کہا کہ مودی حکومت نے مذہبی اقلیتوں کی شہریت پر پابندی لگا کر، ان کے خلاف نفرت انگیز تقریریں پھیلا کر، ہندو گروہوں کو ان پر جسمانی حملہ کرنے کی ترغیب دیکر اور انکے گھروں کو بلڈوز کر کے یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ مذہبی اقلیتوں کے خلاف کتنی نفرت انگیز ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کو اس حوالے سے ایک خصوصی تشویش کا حامل ملک قرار نہ دینے سے اسے مذہبی اقلیتوں پر مزید ظلم وستم کی شہہ مل رہی ہے۔
”ہندوز فار ہیومن رائٹس “کی پالیسی ڈائریکٹر ریا چکربرتی نے کہا کہ محکمہ خارجہ کی طرف سے بھارت کو خاص تشویش کا ملک قرار دینے سے انکارپریشان کن ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button