نعیم خان کی درخواست ضمانت مستر د کرنے پر ، حریت کانفرنس کی بھارتی عدلیہ پر کڑی تنقید
سرینگر13دسمبر(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بغیر کسی جرم کے بھارتی جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو انصاف دینے سے انکار پر بھارتی عدلیہ اورمودی حکومت کے اتحاد کی مذمت کی ہے۔
حریت کانفرنس کے ترجمان نے ان خیالات کااظہار گزشتہ روزنئی دلی کی ایک عدالت کی طرف سے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء نعیم احمد خان اور خواتین لیڈر آسیہ اندرابی اور فہمیدہ صوفی کی ضمانت کی درخواستوں کومسترد کیے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں آزاد عدلیہ کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، اور حریت رہنما اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں جوکہ کوئی جرم نہیں ہے۔ حریت ترجمان نے مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ سمیت جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔