مقبوضہ جموں وکشمیر کے ہوٹل مالکان نئے اراضی قوانین سے پریشان
سری نگر، 16 دسمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قضہ جموں و کشمیر میں ہوٹل مالکان قابض انتظامیہ کی طرف سے نافذ کیے جانے والے نئے اراضی قوانین کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔ انتظامیہ نے انہیں پٹے (لیز) میں دی گئی زمین فوری طور پر واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہوٹل مالکان سمیت تاجروں کے ایک گروپ نے کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (کے سی سی آئی) کے صدر شیخ عاشق سے اس معاملے پر ملاقات کی۔ کشمیری ہوٹل مالکان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان سے زمینیں واپس لیکر بھارتی تاجروںکو دی جائیں گی اور انہیں بے روزگار کر دیا جائے گا۔ سی سی آئی کے صدر نے انہیں یقین دلایا کہ ان کی شکایات کو حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ گلمرگ اور پہلگام کے ہوٹل مالکان نئے اراضی قوانین سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
یا د رہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے ایک اور کشمیر دشمن اقدام کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں ”جموںوکشمیر لینڈگرانٹ رولز 2022 “ کا نفاذ کیا ہے۔ نئے لینڈ گرانٹ رولز کے تحت اب کوئی بھی کشمیری اپنے کاروباری مقاصد کیلئے اراضی لیز پر حاصل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اراضی اور لیز کی منظوری کے مقصد کی نشاندہی اور اسکا تعین قابض انتظامیہ خود کرے گی۔