بھارت :”سی اے اے “ کے خلاف احتجاج کے تین برس مکمل ، اے ایم یو، جے ایم آئی کے طلباءنے مختلف پروگرامو ں کا انعقاد کیا
نئی دہلی 17 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اور جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے سینکڑوں طلباءنے شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے(کے خلاف بھارت بھر میں احتجاج کے دوران طلباءپر پولیس کے وحشیانہ حملوں کے تین برس مکمل ہونے پر مختلف پروگرموں کا انعقاد کیا۔
طلباءمختلف تنظیموں کے بینرز تلے اپنے اپنے کیمپس میں جمع ہوئے۔ علی گڑھ مسلمیونیورسٹی کے طلباءنے ایک مباحثے کا انعقاد کیا ۔ مباحثے میں یونیورسٹی کے دو سابق طلباءآصف مجتبیٰ اور غزالہ احمد نے بھی حصہ لیا۔ آصف مجتبیٰ اس وقت ایک سماجی کارکن کے طور پر کام کر رہے ہیں جبکہ غزالہ احمد صحافی ہیں اور وہ زیادہ تر بھار ت میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور فرقہ وارانہ تشدد کے حوالے رپورٹنگ کرتی ہیں۔
آصف مجتبیٰ نے 2019 سے پہلے اور بعد میں ریاست کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور بتایا کہ کس طرح2014کے بعد مسلم کمیونٹی پر مظالم کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا۔ غزالہ احمد نے فرقہ وارانہ تشدد سے متاثرہ علاقوں سے رپورٹنگ کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔
شام کے وقت، طلباء کے ایک گروپ نے سی اے اے کے خلاف احتجاج او ر مشعل بردار مارچ کیا۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کے طلباءنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا ۔جے ایم آئی کے ایک طالب علم ہلال شیخ نے یاد کیا کہ تین سال قبل وہ لائبریری میں اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ بیٹھا تھا کہ اس دوران پولیس ریڈنگ روم میں داخل ہوئی اور طلباءپر تشدد شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج نہیںکر رہے تھے، ہم پڑھ رہے تھے پھر بھی ہمیں مارا پیٹا گیا۔