مودی حکومت مقبوضہ کشمیرکو نوآبادیاتی بنانے کے لیے ”آر ایس ایس“ کے ایجنڈے کو زبردستی نافذ کر رہی ہے
سرینگر17 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے کو نوآبادیاتی بنانے کے لیے آر ایس ایس کے مذموم ایجنڈے کو زبردستی نافذ کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے سرینگر میں اپنے انٹرویوز اور بیانات میں نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا استعماری قبضہ اس وقت شروع ہوا جب اس نے 27 اکتوبر 1947 کو سری نگر میں غیر قانونی طور پر اپنی فوجیں اتاریں۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ جموںکشمیر میں”لینڈ گرانٹ رولز“ کا نفاذ مودی حکومت کا ایک اور نوآبادیاتی حربہ ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ اراضی گرانٹ کے نئے قوانین مودی حکومت کے کشمیریوں کی زمین چھین کر اسے غیر مقامی لوگوں کے حوالے کرنے کے مذموم منصوبوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے 05 اگست 2019 کو دفعہ 370 اور 35اے کو منسوخ کرکے مقبوضہ علاقے میں غیر مقامی لوگوں کے رہائش اختیار کرنے کی رکاوٹ کو دور کردیا۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کشمیری مسلمانوں کو اپنی ہی سرزمین پر اجنبی بنانے کی مذموم پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مقبوضہ جموںوکشمیرکو اپنی نوآبادیات میں تبدیل کرنا آر ایس ایس اور بی جے پی پرانا خواب ہے۔ بھارت نئے قوانین متعارف کروا کر ایک منظم طریقے سے مقبوضہ علاقے میں غیر کشمیریوں کو بسانے کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیرمیں مودی حکومت کے ذریعے نافذ کیے جانے والے نئے قوانین اور ضوابط کا مقصد کشمیری مسلمانوں کو سیاسی اور معاشی طور پر کمزور کرنا ہے۔
سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب غیر قانونی طور پر تبدیل کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پرعزم کشمیری مقبوضہ علاقے میں بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیں گے۔