بھارت :کرناٹک میں مسلمان مرداور ہندو خاتون ایک ساتھ سفر کرنے پرپولیس کے حوالے
بنگلورو17دسمبر(کے ایم ایس)بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع جنوبی کنڑا میں انتہا پسند ہندو تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے ایک نوجوان ہندو خاتون اور ایک مسلمان مرد کے ایک ساتھ بس میں سفر کرنے پران کا پیچھا کیا اورانہیں پولیس کے حوالے کردیا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پولیس نے بتایاکہ ہندو خاتون اپنے مسلمان دوست کے ساتھ منگلورو سے بنگلورو کی طرف ایک پرائیویٹ بس میں سفر کر رہی تھی۔بجرنگ دل کے کارکنوں کو جب معلوم ہواتو انہوں نے منگلورو میں بس کو روکنے کی کوشش کی تاہم جب وہ بس کو نہیں روک سکے تو انہوں نے کلادکا قصبے میں اپنے کارکنوں کو اطلاع دی۔بجرنگ دل کے لوگوں نے کلادکا کے قریب داسکوڈی میں بس کو روکا اور خاتون اور مرد سے ایک ساتھ سفر کرنے کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔انتہاپسندوں کی خود ساختہ اخلاقی پولیس نے دونوں کو ڈرایا دھمکایا اور بس سے نیچے اتارا۔بعد میںدونوں کو پولیس کے حوالے کردیاگیا۔یہ دو ہفتوں میں ساحلی ضلع سے نام نہاد اخلاقی پولیسنگ کا چھٹا واقعہ ہے۔بجرنگ دل کے کارکنوں سے خاتون کی بحث کرنے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون کے والدین کو بلایا گیا اور اسے ان کے ساتھ گھر بھیج دیا گیا۔ پولیس نے مزید تفتیش کے لیے معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔