مقبوضہ جموں وکشمیر: بھارتی فوجیوں نے ایک شہری کو شہیدکر دیا
بھارت نے کشمیریوں کیخلاف جنگ چھیڑرکھی ہے، کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر 08اکتوبر(کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں ایک شہری کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نہتے شہری پرویز احمد کو بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے ضلع میں منگہال پل پر اسکی گاڑی پر فائرنگ کر کے شہید کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں افسوس ظاہرکیا کہ بھارت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کیلئے انکے خلاف ایک جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کے فوجی غرور نے خطے کے امن و استحکا م کو سخت خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔
میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں ضلع اسلام میں شہری پروزیر احمد کے قتل کی شدید مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے وحشیانہ قتل مقبوضہ جموں وکشمیر میں معمول بن چکے ہیں اور بھارتی فوج ہزاروں کشمیریوں کو بلا خوف و خطر شہید کر چکے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کہا کہ حریت قیادت تنازعہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے پر امن طریقے سے حل کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے تاکہ علاقے میں قتل وغارت کا سلسلہ ختم ہو۔
دیگر حریت رہنماﺅں اور کارکنوں عبدالاحد پرہ ، شبیر احمد ڈار، یاسمین راجہ ، جموں وکشمیر پیپلز لیگ ، جموں وکشمیر ماس موومنٹ ، جموں وکشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ اور جموں وکشمیر سوشل اینڈ جسٹس لیگ نے اپنے بیانات میں فوجیوں کی طرف سے پرویز احمد کے قتل کو انتہائی سفاکانہ قرار دیا۔
قابض انتظامیہ نے شہریوں کے قتل کے واقعات میں اضافے کے بعد پورے علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیے ہیں۔ لوگوںکو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد ، درگاہ حضرت بل ، خانقاہ معلی اور مقبوضہ وادی کی دیگر بڑی مساجدمیں نما ز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکنوںنے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مقبوضہ علاقے میں شہریوں کے قتل کے پے درے پے واقعات کے خلاف سرینگر میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کارکنوں نے لال چوک کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم بھارتی پولیس اہلکاروںنے انہیں آگے نہیں جانے دیا اور مظاہرین کو پارٹی دفتر کے احاطے تک محدود کر دیا۔
سرینگر کے ایک سکول میں گزشتہ روز قتل ہونے والی سکول پرنسپل ستندر کور کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے آج سرینگر میں سول سیکرٹریٹ کے باہر خاموش احتجاجی دھرنا دیااور قابض انتظامیہ سے قاتلوںکو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔گزشتہ روز سرینگر کے علاقے صفاکدل میں ایک سرکاری سکول میںنامعلوم مسلح افراد نے ستندر کور کو ان کے ساتھی استاد دیپک چند کے ہمراہ گولیاں مار کر قتل کردیاگیاتھا۔
علاقائی سیاسی تنظیموں کے اتحاد پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلئریشن نے سرینگر میں ایک اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال بھارتی حکومت کی پالیسیوں کی ناکامی کا نتیجہ ہے ۔ اتحاد نے کہاکہ قتل کے حالیہ واقعات نے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کردیا ہے۔