APHC

عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیرمیں مودی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے، نعیم خان

سرینگر12 جنوری (کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند سینئر رہنما نعیم احمد خان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نعیم احمد خان نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے پاس زیر التواءہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 10 لاکھ سے زیادہ فوجیوں، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کر کے مقبوضہ علاقے کو دنیا کے سب سے زیادہ فوجی جماﺅ والے خطے میں تبدیل کرد یا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے گزشتہ 75 برس کے دوران تمام وسائل ا ورحشیانہ حربے استعمال کیے لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں بری طرح ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بدترین ریاستی دہشت گردی کا سامنا کرنے کے باوجود کشمیری اپنی جدوجہد آزادی کومقصد کے حصول تک جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
نعیم احمد خان نے کہاکہ کشمیری اپنے عظیم مقصد کے حصول کے لیے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیںجنہیں کبھی رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا ۔ انہوںنے کہا کہ تحریک آزادی کو ہر قیمت پر اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کے وحشیانہ اقدامات کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کیلئے اس پر دباﺅ ڈالے۔

دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جمو وکشمیر شاخ کے سیکرٹری اطلاعات امتیاز وانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کشمیریوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پربڑے پیمانے پر مظالم کا نشانہ بنا رہا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button