مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی غیر اعلانیہ اقتصادی ناکہ بندی کررکھی ہے: محمود ساغر
اسلام آباد 26ستمبر(کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیرشاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہاہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی غیر اعلانیہ اقتصادی ناکہ بندی کررکھی ہے جس کی وجہ سے کشمیر کی معیشت کو بھاری نقصان ہورہا ہے۔
محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہاکہ سرینگر جموں ہائی وے پر گزشتہ 10دنوں سے پھلوں سے لدے ہزاروں ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جنہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سے وادی کشمیرکے کاشتکاروں اور تاجروں کو بھاری نقصان اٹھاناپڑرہا ہے۔محمود ساغر نے ہائی وے کی مسلسل بندش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اقتصادی طورپرکمزورکرنے کے لئے ان کے کاروبار کو تباہ کررہی ہے ۔یہ بات قابل ذکرہے کہ سیب کی صنعت جس کی مالیت تقریباً8000کروڑ روپے ہے، جموں و کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور 35لاکھ سے زائد لوگ براہ راست یا بالواسطہ طور پراس صنعت سے وابستہ ہیں۔ 5اگست 2019ء کے بعدمودی حکومت کی کشمیر دشمن پالیسیوںکی وجہ سے پھلوں خاص طورپرسیب کے کاشتکاروں اور تاجروں کومتعدد مسائل کا سامنا ہے جن میں پھلوں کی نقل وحمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شامل ہے۔