مودی حکومت غیر قانونی کارروائیوں سے جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت تبدیل نہیں کرسکتی، حریت رہنما
اسلام آباد 01 فروری (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں کشمیرشاخ نے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنماوں محمد حسین خطیب،الطاف حسین وانی،الطاف احمد بٹ، محمد رفیق ڑار، عبدل مجید ملک، سید اعجاز رحمانی، حسن بنا ، ثناءاللہ ڈار، شیخ عبدل ماجد، عدیل مشتاق وانی،عبدل مجید لون، کفایت حسین رضوی، راجہ خادم حسین، انجینئر محمود احمد، اشفاق احمد بلوال، سید مشتاق،داواد یوسف زئی، محمد شفیع ڈار، منظور احمد ڈار اور امتیاز وانی نے اپنے بیانات میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت دفتر کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بی جے پی کی فسطائی بھارتی حکومت کی بوکھلاہت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ جموںو کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اوربھارتی حکومت اس طرح کے اقدامات کے ذریعے اسکی متنازعہ حیثیت ہرگز تبدیل نہیں کر سکتی ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اپنی” کینگرو عدالتوں“ کا استعمال کرکے کشمیریوںکو اپنی منصفانہ جدوجہد سے دستبردار ہونے پر مجبورنہیں کرسکتی۔انہوں نے کہاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کشمیریوں کے حقوق کے لئے پرامن جدوجہدکررہی ہے جسے وہ ہرقیمت پر جاری رکھے گی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنماﺅں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کررکھے ہیں لیکن کشمیری تمام تر بھارتی مظالم اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود شہداءکے مقدس مشن کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ علاقے میں مودی حکومت کے غیر قانونی و غیر جمہوری کارروائیوں کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اس پر دباﺅ ڈالے۔