ہم سب کشمیریوں کے حقوق کے لیے کھڑے ہیں: مفتی مینک کا دورہ کشمیر پر وضاحتی بیان
سرینگر 13 اکتوبر (کے ایم ایس) ایک نکاح میں شرکت کی غرض سے حال ہی میں زمبابوے سے غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگرکادورہ کرکے سوشل میڈیا پر ہلچل مچانے والے مفتی اسماعیل بن موسیٰ مینک نے جو مفتی مینک کے نام سے مشہور ہیں کہاہے کہ وہ مقامی سیاست کی باریکیوں سے ناواقف تھے اور ان کا بنیادی مقصد کشمیر کے علماءسے ملنا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ٹوئٹر پر 80 لاکھ سے زیادہ فالوورز رکھنے والے معروف اسلامی مبلغ کے دفترنے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ایک اخبار کو بھیجے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ مفتی مینک اپنے اخراجات پر ڈیڑھ دن کے لیے سرینگر گئے اوروہاں علماءاور عوامی نمائندوں سے ملاقات کی جو پہلے ہی انہیں مذہبی معاملات پر ای میل کر چکے تھے۔مفتی مینک کشمیری نہیں ہیں۔ اگرچہ ہم سب اپنی پیدائش سے ہی کشمیریوں کے حقوق کے لیے کھڑے ہیں ، ہم کشمیری سیاست کی باریکیوں یا موجودہ یا ماضی کے سیاستدانوں کے ناموں اور تفصیلات سے واقف نہیں ہیں اورنہ یہ جانتے ہیں کہ وہ کیا کرتے ہیں اور ان کی ساکھ کیا ہے۔