بھارت میں 2019سے2022کے دوران خودکشیوں کے رحجان میں نمایاں اضافہ
نئی دلی 14فروری (کے ایم ایس)
بھارت میں 2019سے 2021کے دوران خودکشیوں کے رحجان میں نمایاںاضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔
بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ خودکشی کے واقعات زیادہ تر معاشی طور پر کمزور طبقوں میں پیش آئے جن میں دیہاڑی دار ، خودروزگار کے حامل افراد اور نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے تنخواہ دارافرادشامل ہیں۔وزیر محنت بھوپیندر یادیو نے لوک سبھا میں خودکشیوں سے متعلق بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیوروکی طرف سے اکھٹے کئے گئے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 2019 سے 2021کے درمیان تین سال کے عرصے میں 1لاکھ12ہزار233دیہاڑی داروں نے خودکشی کی جبکہ اس عرصے کے دوران خود روزگار کمانے والے 53ہزار661افراد اور نجی شعبے سے وابستہ 43ہزار420تنخواہ دار افرادنے خودکشی کی ۔اعداد و شمار کے مطابق 2019میں 32ہزار562دیہاڑی داروں نے خودکشی کی اوریہ تعداد 2020میں بڑھ کر 37ہزار666اور 2021میں 42ہزار4ہو گئی۔ اسی طرح2019میں خودکشی کرنے والے خود روزگار کمانے والے افرادکی تعداد 16ہزار98تھی جو 2020میں بڑھ کر 17ہزار332اور 2021 میں 20ہزار231ہو گئی ۔خودکشی کرنے والے نجی شعبے سے وابستہ افراد کی تعداد2019میں 12ہزار725 تھی جو 2020میں بڑھ کر 14ہزار825اور 2021میں 15ہزار870 ہوگئی۔ وزیر نے مزیدکہاکہ اس عرصے کے دوران66ہزار912 گھریلو خواتین اور 50ہزار950 طالب علموں نے بھی خودکشی کی۔