بھارت میں بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپوں کی شدید مذمت
نئی دہلی14فروری(کے ایم ایس)پریس کلب آف انڈیا(پی سی آئی) اور ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا(ای جی آئی)سمیت بھارتی میڈیا اداروں نے نئی دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر محکمہ انکم ٹیکس کے چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے۔
پی سی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ چھاپے سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے میڈیا خاص طور پر میڈیا کے ان اداروں پر جنہیں نریندر مودی کی حکومت اور حکمران اسٹیبلشمنٹ اپنا مخالف اور ناقد سمجھتی ہے ، مسلسل حملوں کی ایک کڑی ہے۔ پی سی آئی نے اسے انتہائی بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ انتقامی کارروائی کا ایک واضح کیس معلوم ہوتا ہے جو گجرات فسادات پر بی بی سی کی طرف سے نشر ہونے والی دستاویزی فلم کے چند ہفتوں بعد سامنے آیا ہے۔بیان میں کہاگیا کہ چھاپوں کا باعث بننے والی دستاویزی فلم پرپہلے ہی یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔پی سی آئی نے بھارتی حکومت پر زوردیاکہ وہ اپنی ایجنسیوں کومیڈیا کو ڈرانے ،دھمکانے اور آزادی صحافت پر پابندی لگانے اور اختیارات کے غلط استعمال سے روکے۔ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا نے اپنے بیان میں کہا کہ اسے بی بی سی انڈیا کے دفاتر پر انکم ٹیکس کے چھاپوں پر گہری تشویش ہے۔ گلڈ نے کہا کہ چھاپے ذرائع ابلاغ کے ان اداروں کو ڈرانے اور دھمکانے کے لیے سرکاری ایجنسیوں کو استعمال کرنے کا تسلسل ہے جو حکومتی پالیسیوں یا حکمران اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہیں۔ایڈیٹرزگلڈ نے کہاکہ ستمبر 2021میں ”نیوز کلک” اور” نیوز لانڈری” کے دفاترپر اسی طرح محکمہ انکم ٹیکس نے چھاپے مارے،جون 2021میں ”دینک بھاسکر” اور” بھارت سماچار” کے خلاف کارروائی کی گئی جبکہ فروری 2021میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے” نیوز کلک” کے دفتر پر چھاپہ مارا ۔بیان میں کہاگیا کہ ہر معاملے میں کارروائی خبر رساں اداروں کی جانب سے حکومتی اسٹیبلشمنٹ پر تنقیدکئے جانے کے پس منظر میں کی گئی۔