لداخ میں بھارت چین تنازعہ بھارت کی جارحانہ پالیسی کا نتیجہ ہے
اسلام آباد 14اکتوبر (کے ایم ایس )
لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان تنازعہ بھارت کی خطے میں بالادستی اور اورجارحانہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی خطے میں بالادستی حاصل کرنے کی سوچ کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ اپنے متعددہمسایہ ممالک کے ساتھ تنازعات میں ملوث ہے۔رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بھارتی حکومت کی خطے میںبالادستی اور توسیع پسندانہ پالیسی ہندوتوا نظریے پر مبنی ہے اوریہی وجہ ہے کہ بھارت کے غیر حقیقی مطالبات کی وجہ سے چین کے ساتھ اس کے حالیہ فوجی مذاکرات بغیر کسی پیش رفت میں ناکام ہو گئے ہیں۔چینی فوج کاکہنا ہے کہ بھارت کو دونوں ممالک کے درمیان طے پانیوالے معاہدوں اور اتفاق رائے کی پاسداری کرنی چاہیے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی غیر قانونی طور پر سرحد عبور کر کے چینی سرزمین میں داخل ہورہے ہیں جس سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی پید اہو رہی ہے کا باعث تھا۔ رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ بھارت کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اس کے بلا جواز مطالبات سے دونوں ملکوں کے درمیان جنگ چھڑ سکتی ہے جیسا کہ چینی صد ر شی جنگ پنگ نے واضح طورپر کہا ہے کہ ان کا ملک امن کیلئے پرعزم ہے تاہم وہ کسی کو بھی اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں دے گا۔
ماہرین کے مطابق چین مستقبل میں بھارتی فوج کے ساتھ کسی بھی لڑائی کی صورت میں اسے 1962کی جنگ کے مقابلے میں کہیں زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو تاریخ سے سبق حاصل کرتے ہوئے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنی جارحانہ پالیسی ترک کر نی چاہیے ۔ رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بھارتی حکومت کے توسیع پسندانہ عزائم سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔