ہزاروں کشمیری غیر قانونی طورپرجیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں: رپورٹ
سرینگر22فروری(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت نے بغیر کسی قانونی کارروائی کے جعلی مقدمات میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے بدھ کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ حریت رہنمائوں، نوجوانوں، طلبا ئ، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں سمیت چار ہزار سے زائدکشمیری بھارت اورمقبوجہ جموں وکشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں جن میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی ، ایاز اکبر، شاہد الاسلام، معراج الدین کلوال، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، خرم پرویز، مشتاق الاسلام، شریف سرتاج، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال صدیقی، ڈاکٹر ہاشمی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، محمد شفیع شریعتی، مولانا عبدالمجید ڈار، مولانا مشتاق ویری، عبدالرشید دائودی، محمد یوسف میر، محمد رفیق گنائی، شوکت حکیم، محمد حیات بٹ، معراج الدین نندا، مولوی سجاد، اسد اللہ پرے، نور محمد فیاض، محمد یوسف فلاحی، محمد احسن اونتو، آصف سلطان اور فہد شاہ شامل ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے مودی حکومت نے حق خودارادیت کے لئے اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کرانے کے لئے ان حریت پسندوں کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے ہیں اور ان کی نظربندی کو طول دینے کے لئے انہیں عدالتوں میں پیش نہیں کیاجارہا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی عدالتیں بھی اپنے متعصبانہ رویے کی وجہ سے کشمیریوں کے مقدمات سننے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھارہی اور بھارتی حکومت کے اشاروں پر فیصلے سناتی نظر آرہی ہے۔ رپورٹ میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی ٹیمیں محصور جموں و کشمیر میں بھیجیں تاکہ علاقے میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال کی تحقیقات کی جاسکے۔