خصوصی رپورٹ

مودی کا بھارت مذہبی اقلیتوں کے لیے ایک خطرناک ملک ہے : رپورٹ

اسلام آباد 16 جنوری (کے ایم ایس) دنیا بھر میں آج جب مذہب کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، فسطائی نریندر مودی کی قیادت میں بھارت مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے ایک خطرناک ملک بن چکا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کو مذہب کاعالمی دن منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی اقلیتوں کو مذہبی آزادی سے محروم کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارت میں ستائی ہوئی مذہبی اقلیتوں کے پاس اس دن کو منانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور مودی کی دائیں بازو کی حکومت کے دور میں ملک میں مذہبی عدم برداشت بڑھ رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت مسلمانوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کے خلاف پورے معاشرے کو ایک عسکری معاشرے میں تبدیل کرنے کے لئے ہندوتوا کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتیں منظم تشدد اور امتیازی سلوک کا سامنا کر رہی ہیں اورملک میں مذہبی اقلیتوں کو جسمانی، نفسیاتی اور معاشی طور پرتباہ کیاجارہا ہے۔رپورٹ میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیاکہ مودی کی قیادت میں بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو بڑھتے ہوئے حملوں کا سامنا ہے اور بی جے پی کی حکومت ہندو انتہا پسندوں کو مذہبی اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے کی ترغیب دے رہی ہے جبکہ ہندوتوا رہنما کھلے عام مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیاگیا کہ اقلیتوں کی مذہبی عبادات، کھانے پینے کی عادات اور یہاں تک کہ کاروبار کو جرم بنانے کے لیے قوانین منظور کیے جا رہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں بھارت میں مذہبی اقلیتوں کی صورتحال کی تاریک تصویر کشی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکی رپورٹ کے علاوہ ممبئی میں قائم سینٹر فار اسٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرازم اور برطانیہ میں قائم مائنارٹی رائٹس گروپ انٹرنیشنل کی رپورٹوں میں بھی کہاگیا ہے کہ بھارت میں اقلیتی گروپ ہجوم کے ہاتھوں قتل، دھمکیوں،عبادت گاہوںپر حملوں اور مذہب کی جبری تبدیلی جیسے نفرت انگیز جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 2021 بھارت کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے خوف، تشدد اور ہراساں کرنے کا سال تھا جس کا اظہارہریدوار میں دھرم سنسد کی نفرت انگیز تقاریرسے بھی ہواہے۔رپورٹ کے مطابق 2021 کے پہلے نو مہینوں میں بھارت بھر میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف کم از کم 300 پرتشدد کارروائیاں ہوئیں۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ ” ب ±لّی بائی “جیسے واقعے سے ظاہرہوتا ہے کہ مذہبی اقلیتوں پر انتہائی دائیں بازو کے ہندوو ¿ں کے حملے نئے سال میں بھی بھرپورانداز میں جاری رہیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورے بھارت میں عیسائیوں کو بھی اسی طرح کی نفرت اور تشدد کا سامنا ہے اورایک کے بعددوسری ریاست میںتبدیلی مذہب پر پابندی کے قوانین بنائے جا رہے ہیں جبکہ عیسائیوں پر غریب ہندوو ¿ں اور قبائلیوں کو زبردستی مذہب تبدیل کروانے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم نے نام نہاد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے اور مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں پر حملے دنیا کے لیے ایک چیلنج ہیں اور عالمی برادری کو بھارت میں مذہبی اقلیتوں پرمظالم کو روکنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button